حیدرآباد۔/5اگسٹ، ( سیاست نیوز) سی پی ایم کے رکن اسمبلی مسٹر ایس راجیا نے دہلی میں الیکشن کمیشن سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں آندھرا پردیش اسمبلی میں اسوسی ایٹ رکن کی حیثیت سے نامزد کرنے کی یادداشت پیش کی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسمبلی حلقہ بھدرا چلم ضلع کھمم کی نمائندگی کرنے والے سی پی ایم کے رکن اسمبلی مسٹر این راجیا نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد ان کے اسمبلی حلقہ بھدراچلم کے 4منڈل کو آندھرا پردیش میں ضم کردیا گیا ہے۔ ان چار منڈلوں کے عوام کئی مسائل سے دوچار ہیں انہیں آندھرا پردیش حکومت سے کوئی تعاون نہیں مل رہا ہے اور نہ ہی تلنگانہ حکومت ان کی کوئی مدد کررہی ہے۔
پنجہ گٹہ پولیس نے اس سلسلے میں ایک مقدمہ درج کرلیا ہے ۔
انہیں اسمبلی کیلئے منتخب کرنے والے چار منڈل کے عوام مشکلات سے دوچار ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ انہیں منتخب کرنے والے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کریں وہ اس سلسلہ میں گورنر نرسمہن اور صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی سے ملاقات کرتے ہوئے4 منڈل کے عوامی مسائل کو حل کرنے کے معاملہ میں مداخلت کرنے کی یادداشت پیش کرچکے ہیں۔
مگر ابھی تک کوئی مثبت ردعمل حاصل نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ دہلی پہونچ کر قومی الیکشن کمیشن سے رجوع ہوئے ہیں، وہ تلنگانہ کی نمائندگی کرتے ہیں مگر انہیں کامیاب بنانے والے 4منڈلوں کے عوامی مسائل کی یکسوئی کیلئے انہیں آندھرا پردیش میں اسوسی ایٹ رکن کی حیثیت سے نامزد کرنے کی نمائندگی کرچکے ہیں۔