کے سی آر حکومت کی بے قاعدگیاں نظر انداز، کے سی آر کے خلاف انکم ٹیکس دھاوے کرنے مودی کو چیلنج
حیدرآباد۔/6اپریل، ( سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد وی ہنمنت راؤ نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی اور ٹی آر ایس کے اشاروں پر کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ گزشتہ 40 برسوں کے سیاسی کیریئر میں انہوں نے پہلی مرتبہ یہ دیکھا ہے کہ رائے دہی سے چند دن قبل کسی ریاست کے چیف سکریٹری کا تبادلہ کردیا گیا۔ آندھرا پردیش میں الیکشن کمیشن نے چیف سکریٹری کا اچانک تبادلہ کردیا جبکہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے لاکھ بے قاعدگیوں کے باوجود کمیشن خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ الیکشن کمیشن دراصل حکومت کی چمچہ گری کررہا ہے۔ انتخابات کے بعد کانگریس پارٹی اس مسئلہ کو عوام سے رجوع کرے گی۔ الیکشن کمیشن ایک آزادانہ ادارہ ہے اور اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی دباؤ کو قبول کئے بغیر آزادانہ و منصفانہ رائے دہی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور دیگر اداروں نے چندرا بابو نائیڈو کے خلاف اچانک کارروائیوں کو تیز کردیا ہے جبکہ تلنگانہ میں کے سی آر کو کھلی چھوٹ دے دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ دستور سازوں نے یہ واضح کردیا تھا کہ عوام کو انصاف ملنے کیلئے مضبوط اپوزیشن کا ہونا ضروری ہے لیکن تلنگانہ میں کے سی آر اپوزیشن کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ تلگودیشم کے قائد مانڈوا وینکٹیشورراؤ کی قیامگاہ پہنچ کر کے سی آر کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ اپنی دختر کو نظام آباد لوک سبھا حلقہ سے کامیاب بنانے کیلئے چیف منسٹر کو وینکٹیشور راؤ کے گھر جانا پڑا اس سے بڑی بے عزتی اور کیا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد اپوزیشن کو کمزور کرنے کی کوششوں اور انتخابی بے قاعدگیوں کے مسئلہ پر کانگریس جدوجہد کرے گی۔ نظام آباد میں کسانوں سے مسلسل ناانصافی کے سبب انہوں نے کویتا کے خلاف انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جس سے کے سی آر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی سیاسی حریفوں کے خلاف بدلہ کی کارروائی کررہے ہیں اور آندھرا پردیش میں چندرا بابو نائیڈو اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کارروائیاں اسی کا حصہ ہیں۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ مودی اور کے سی آر بظاہر ایک دوسرے پر تنقید کررہے ہیں لیکن حقیقت میں دونوں ایک ہی ہیں۔