قومی تحقیقاتی ایجنسی کی کارروائی ، گرفتار ہونے والوں کی تعداد پانچ
نئی دہلی ۔29 نومبر۔(سیاست ڈاٹ کام) جنوبی ہند میں عدالت کے احاطہ کے باہر دھماکوں کی تحقیقات انجام دیتے ہوئے قومی تحقیقاتی ایجنسی نے اس سال اپریل سے اب تک مزید دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے ۔ ان پر شبہ ہے کہ یہ لوگ ممنوعہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے ایک گروپ کے حامی ہیں جن کی مدد سے بم دھماکے انجام دینے کی سازش رچائی گئی تھی ۔ آج کی گرفتاری کے ساتھ ہی اس کیس میں گرفتار ہونے والوں کی تعداد5 ہوگئی ہے ۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے ٹاملناڈو اور تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی پولیس فورس کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے کل تین افراد کو گرفتار کیا تھا ۔ کیرالا ، آندھراپردیش اور کرناٹک کی عدالتوں کے احاطہ میں پانچ بم دھماکوں کے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ اپریل سے اب تک یہ گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ آج محمد ایوب علی اور شمس الدین کو گرفتار کیا گیا ۔ 25 سالہ محمد ایوب علی مدورائی کا شہری ہے جو ایک امدادی کمپنی کیلئے عوامی مددگار آفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتا تھا ، اسے آج گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی کے ترجمان نے کہاکہ دوسرا شخص 25 سالہ شمس الدین ہے جو مدورائی کا ہی متوطن ہے ۔ اس کے نام کا پتہ اُس وقت چلا جب قومی تحقیقاتی ایجنسی نے دیگر گرفتار افراد سے پوچھ تاچھ کی تھی ۔ آندھراپردیش کے ضلع چتور میں 7 اپریل کو ایک ڈسٹرکٹ کورٹ کامپلکس کے اندر پارکنگ مقام پر دھماکہ کیا گیا تھا۔ 15 جون کو کیرالا کے کولم کی عدالت میں بھی دھماکہ کیا گیا تھا اور 12 ستمبر کو نیلور کی عدالت کے بیت الخلاء میں دھماکہ کیا گیا ۔ این آئی اے نے اب تک جن لوگوں کو گرفتار کیا ہے ان میں عباس علی ، سلیمان اور صمصام کریم راجہ شامل ہیں جن کا تعلق ٹاملناڈو سے ہے ۔