ٹرمپ کی سفر پر تحدیدات ‘ یمنی باغیوں کی تنقید کا نشانہ ‘ حوثی باغیوں کی وزارت خارجہ کا بیان جاری
عدن ۔ 29جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) سحر کے وقت امریکی ڈرون طیاروں اور ہیلی کاپٹروںکے فضائی حملہ سے آج 57بشمول 30یمنی قبائلی سردار جن کا مبینہ طور پر القاعدہ سے الحاق تھا ہلاک ہوگئے ۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے بموجب فضاء سے زمین پر وار کرنے والے میزائل اور ہیلی کاپٹروں‘مشین گنوں سے فائرنگ کی گئی ۔ مبینہ طور پر ان حملوں کا نشانہ ضلع یاکلا کے رہائش مکانات اور وسطی یمن کا صوبہ تھے ۔ عبدالرؤف اور سلطان الذہب اور سیف علاوی الجوسی ان فضائی حملوں میں جو ڈرون حملوں اور اپاچی ہیلی کاپٹرس سے کئے گئے تھے ہلاک ہوگئے ۔ مہلوکین میں شہری بھی شامل تھے جن کی قیام گاہوں کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا ۔ قبائلی سردار مبینہ طور پر القاعدہ سے الحاق رکھتے تھے ۔ ذرائع کے بموجب ذہب بھائی دو دیگر القاعدہ بھائی بھی ماضی میں ڈرون حملوں سے ہلاک ہوچکے ہیں ۔ امریکہ جو انتہا پسند گروپ کی یمن شاخوں ‘ جزیرہ نمائے عرب میں القاعدہ کو انتہائی خطرناک قرار دیتا ہے ۔ اس کے ڈرون طیارے یمن کی فضاء ان پر حملوں میں مصروف ہیں ۔لیکن یکادکا اطلاعات سے جو القاعدہ سے الحاق رکھنے والی تنظیموں پر بمباری کی جارہی ہے ۔ 14جنوری کو پنٹگان نے اعلان کیا تھا کہ القاعدہ کا ایک سینئر کارکن بیضہ پر حملہ کے دوران ایک ہفتہ قبل ہلاک ہوگیا تھا ۔ القاعدہ اور دولت اسلامیہ کے گروپس اقتدار کے خلاء کا استحصال کرتے ہوئے گذشتہ دو سال سے حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان جنگ کروا رہے ہیں ۔
خاص طور پر پورے ملک کے جنوبی اور جنوب مشرقی علاقوں میں خانہ جنگی جاری ہے ۔ دریں اثناء یمن کے حوثی باغیوں نے صدر امریکہ کی سات مسلم غالب آبادی رکھنے والے ممالک بشمول جزیرہ نمائے عرب کے ممالک سے امریکہ کا سفر کرنے والوں پر تحدیدات عائد کرنے کے حکم نامہ کی مذمت کی ۔ اپنے ایک بیان میں جو کل جاری کیا گیا ہے باغیوں کے زیرقبضہ وزارت خارجہ کے دفتر نے دہشت گردی اور مخالف اسلامی بنیاد پرستی کی آڑ میں مسلم ممالک سے لوگوں کے امریکہ کے سفر پر تحدیدات عائد کرنے کے صدر امریکہ کے حکمنامہ کی مذمت کی ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن اور اس کے شہریوں کو دہشت گرد اور انتہا پسند قرار دیتے ہوئے امریکہ نے ان کے داخلے کو غیرقانونی اور ناجائز قرار دینے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے ۔ ایران کے حمایت یافتہ باغیوں نے دارالحکومت صنعا پر اور یمن کے دیگرعلاقوں پر 2014ء میں قبضہ کرلیا ہے اور بین الاقوامی سطح پر مسلمہ حکومت کو یمن کا تخلیہ کرنے پر مجبور کردیا ہے ۔ صدر عبدالرب ہادی منصور کی حکومت جس کو سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے ابھی تک ٹرمپ کے سخت نئی تحدیدات کے ساتھ سمجھوتہ کرنے سے قاصر ہے ۔ امریکی تحدیدات ایران ‘ عراق ‘ لیبیا ‘ صومالیہ ‘ سوڈان ‘ شام اور یمن کے شہریوں کے امریکن کے سفر پر امتناع عائد کرتی ہیں۔