پسماندگی کا خاتمہ کے سی آر کی اولین ترجیح، جگدیش ریڈی و سرینواس یادو وزراء کا بیان
حیدرآباد۔/3مارچ، ( سیاست نیوز) ریاستی وزراء جگدیش ریڈی اور سرینواس یادو نے کہا کہ تلنگانہ میں کئی برسوں سے زیر التواء پراجکٹس کی تکمیل کیلئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مساعی کی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریاستی وزراء نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ کی پسماندگی کا خاتمہ کے سی آر کی اولین ترجیح ہے اور وہ تمام زیر التواء آبپاشی پراجکٹس کو مقررہ مدت میں تکمیل کرتے ہوئے کرشنا اور گوداوری کے پانی کے صحیح استعمال کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گوداوری کے پانی کے مسئلہ پر مہاراشٹرا حکومت سے جاری تنازعہ کے خاتمہ کی چیف منسٹر نے پہل کی ہے۔ کے سی آر نے گوداوری پر بیاریجس کی تعمیر کے مسئلہ پر مہاراشٹرا چیف منسٹر سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو خشک سالی سے مستقل طور پر نجات دلاتے ہوئے سرسبز و شاداب اورکسانوں کے حق میں ماحول تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تلنگانہ میں کوئی بھی زرعی اراضی پانی سے محروم نہیں رہے گی۔ جگدیش ریڈی نے کہا کہ آبی تنازعات کی بات چیت کے ذریعہ یکسوئی کی کوشش کا آغاز کیا گیا ہے جس کے حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ تنازعہ کی یکسوئی کی صورت میں دونوں ریاستوں کے عوام کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ آندھرا پردیش کے ساتھ بھی آبی تنازعہ کی یکسوئی کی جائے گی۔ جگدیش ریڈی نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں حکومتوں نے تلنگانہ کے پراجکٹس کو نظرانداز کردیا تھا۔ ریاستی وزراء نے بتایا کہ حکومت نے مشن بھگیرتا کے تحت ہر گھر کو پینے کا پانی سربراہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ چار برسوں میں اس پراجکٹ کو مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ ملک کے وہ واحد چیف منسٹر ہیں جنہوں نے وعدہ کی عدم تکمیل کی صورت میں عوام سے ووٹ نہ مانگنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن سے اپیل کی کہ وہ تعمیری و ترقیاتی پروگراموں میں حکومت سے تعاون کریں۔