جنیوا ۔ 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق شعبہ کی سربراہ نوی پلے نے آج اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ وہ غزہ جنگ کے دوران دانستہ طور پر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ انہوں نے غزہ پٹی میں قیامگاہوں، اسکولوں، ہاسپٹلوں اور اقوام متحدہ کے زیرانتظام اداروں کی عمارتوں پر جہاں ڈھائی لاکھ سے زیادہ غزہ کے بے قصور شہری پناہ لئے ہوئے تھے، بمباری پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہیکہ اسرائیل پر بین الاقوامی قانون نافذ نہیں ہے۔ وہ دانستہ طور پر خلاف ورزی کررہا ہے۔ نوی پلے نے کہا کہ جنگی قوانین کے احترام کی بار بار اپیل کی گئی لیکن تازہ ترین بحران میں اس پر کوئی دھیان نہیں دیا گیا۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے جبلیہ پناہ گزین کیمپ پر بمباری کے ایک دن بعد اسرائیل کی مذمت کی۔ اس کیمپ میں 3300 بے گھر غزہ کے شہری بناہ لئے ہوئے تھے جن میں سے 16 بمباری کے دوران ہلاک ہوگئے۔ پلے نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت شہری عمارتوں پر حملے نہیں کئے جانے چاہئیں لیکن فوجی مقاصد کیلئے زیراستعمال عمارتوں پر حملہ کیا جاسکتا ہے اس کے باوجود حملہ سے پہلے پیشگی انتباہ دیا گیا تھا تاکہ شہری تخلیہ کرسکیں لیکن احتیاطی اقدامات نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے برقی پلانٹ اور آبرسانی و ڈرینج نظام پر حملے ناقابل برداشت ہیں انہیں غیرانسانی کارروائی قرار دیا جاسکتا ہے۔ اسرائیل اور امریکہ کے سوائے باقی تمام ممالک نے اسرائیل کی مذمت کی ہے۔