اقوام متحدہ، 30اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ انسانی حقوق ماہرین نے سعودی عرب سے فوری طورپر ان چھ لوگوں کی پھانسی کی سزا روکنے کیلئے کہا ہے جنہوں نے 18 برس سے کم عمر میں جرائم کئے تھے ۔اقوام متحدہ نیوز کے مطابق ماہرین نے کہاکہ ان لوگوں کو پھانسی دینا ایک طرح سے من مانی کارروائی جیسا ہوگا کیونکہ انہوں نے جو جرائم کئے تھے اس وقت ان کی عمر 18برس سے کم تھی اور انہیں اس وقت اتنی سمجھ نہیں رہی ہوگی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان چھ لوگوں میں علی النمر، داود المہرون، عبداللہ لزہر، مجتبی السویکت، سلمان قریشی اور عبدالکریم الہواج نے مظالم اور بیماریوں کی وجہ سے مبینہ طورپر جرائم کا اعتراف کیا تھا۔ انہیں معاملہ کی سماعت کے دوران مناسب قانونی مددبھی فراہم نہیں کی گئی اور ان کی شکایتوں کامناسب طریقہ سے ازالہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کو کبھی موت کی سزا نہیں دی جاسکتی ، اگر سعودی عرب ایسا کرتا ہے تویہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔
ان حالات میں اگر ان چھ لوگوں کو پھانسی دی جاتی ہے تو یہ من مانی کارروائی جیسا ہی ہوگا۔