اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی کارکردگی بھی حوصلہ شکن

حیدرآباد۔/4 جنوری(سیاست نیوز) اقلیتوں کو قرضہ جات کی فراہمی میں بینکوں کا تساہل تو ایک مسلمہ امر ہے تاہم اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی بھی کارکردگی اس سلسلہ میں کوئی حوصلہ افزاء نہیں ہے۔ جاریہ مالی سال کے دوران اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی جانب سے قرضہ جات کی فراہمی کیلئے تقریباً 100 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے تاہم مالی سال کے اختتام کے لئے بمشکل تین ماہ رہ گئے ہیں مگر مقررہ نشانہ کا صرف 5.34 فیصد صرف کیا گیا ہے۔

بینکرس کمیٹی کے اجلاس میں پیش دستاویز کے مطابق کارپوریشن کیلئے جاریہ مالی سال میں 33334 نوجوانوں میں 100 کروڑ روپے بطور سبسیڈی تقسیم کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا تاہم /17 دسمبر 2013 تک 41226 درخواستوں کو اسپانسر کرتے ہوئے 11897 درخواستوں کیلئے 32.90 کروڑ روپے منظور کئے گئے مگر حیرت کی بات یہ ہیکہ صرف 1942 درخواست گذاروں نے 4.71 کروڑ روپے حاصل کرکے خودروزگار حاصل کیا ہے۔

بینکرس کمیٹی کا احساس ہے کہ اگرچہ 29% درخواستوں کو اسپانسر کیا گیا ہے مگر تقسیم منظوریوں کے مطابق نہیں ہے۔ اقلیتی کارپوریشن کو مشورہ دیا گیا کہ وہ RSETIs کے ساتھ تال میل کرتے ہوئے امکانی استفادہ کنندگان کی نشاندہی کرے۔ نائب صدرنشین و منیجئنگ ڈائرکٹر اقلیتی مالیاتی کارپوریشن سے بھی خواہش کی گئی کہ وہ اس توجہ مرکوز کرے اور منظورہ یونٹس کے عاجلانہ قیام کیلئے بینکوں سے معاملہ کو رجوع کریں۔ جاریہ مالی سال کے دوران /30 ستمبر 2013 تک دستاویز کے مطابق اقلیتوں سے بینکوں کو وصول طلب رقم 13583.33 کروڑ روپے ہے۔