اقلیتی فینانس کارپوریشن کی کارکردگی بہتر بنانے مساعی

بعض اسکیمات کمیشن کے تحت کرنے حکومت کا غور
حیدرآباد ۔ 6 ۔ اگست (سیاست نیوز) حکومت اقلیتی فینانس کارپوریشن کی کارکردگی میں وسعت دیتے ہوئے بعض اسکیمات کو کارپوریشن کے تحت کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حالیہ عرصہ میں اقلیتی فینانس کارپوریشن کے تحت موجود اسکیمات حکومت کی جانب سے بجٹ کی عدم اجرائی کے سبب تعطل کا شکار ہے۔ متحدہ آندھراپردیش میں اسکالرشپ اور فیس باز ادائیگی اسکیمات کارپوریشن کے تحت تھے لیکن تلنگانہ ریاست میں انہیں ڈائرکٹوریٹ اقلیتی بہبود کے تحت کردیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اقلیتی اسکیمات کے بارے میں رپورٹ طلب کرنے کے بعد ڈائرکٹوریٹ سے بعض اسکیمات دوبارہ کارپوریشن منتقل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ شادی مبارک اور اسکالرشپ جیسی اسکیمات کو کارپوریشن میں واپس لانے کا فیصلہ جلد کیا جاسکتا ہے۔ شادی مبارک اسکیم پر عمل آوری میں اسٹاف کی کمی کے باعث تاخیر ہورہی ہے۔ متعلقہ منڈل ریونیو آفیسرس کو درخواستوں کی جانچ کا کام حوالے کیا گیا لیکن انہیں مذکورہ اسکیم سے کوئی خاص دلچسپی نہیں ہے۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن میں درکار اسٹاف موجود ہے ۔ اس کے علاوہ عارضی طور پر ملازمین کی خدمات حاصل کرتے ہوئے اسکیمات پر عمل کیاجاسکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر اقلیتی اداروں میں عہدیداروں کی تعداد میں اضافہ کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے اسمبلی میں محکمہ اقلیتی بہبود کیلئے زائد اسٹاف کی منظوری کا اعلان کیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود کی جانب سے حکومت کو کوئی تجویز روانہ نہیں کی گئی ۔ حکومت کو سکریٹری اقلیتی بہبود کے عہدہ پر مستقل عہدیدار کی تلاش ہے۔ موجودہ سکریٹری دانا کشور زائد ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔ وہ حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس اینڈ سیوریج بورڈ کے مینجنگ ڈائرکٹر اور مشن بھگیرتا کے انچارج بھی ہیں۔