175 کروڑ روپیوں کی اجرائی باقی ، حکومت سے رقمی منظوری ، رقم اقلیتی بہبود کے اکاونٹ میں جمع ہونے سے قاصر
حیدرآباد۔/7نومبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں اقلیتی طلبہ کو اسکالر شپ اور فیس بازادائیگی کے تحت گزشتہ دو برسوں کے بقایا جات ابھی تک جاری نہیں کئے گئے۔حکومت کی جانب سے بجٹ کی عدم اجرائی اس سلسلہ میں اہم وجہ ہے تاہم حکومت بجٹ کی جلد اجرائی کا تیقن دے رہی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تعلیمی سال 2012-13 اور2013-14 کے اسکالر شپ اور فیس باز ادائیگی کے سلسلہ میں 175کروڑ روپئے کی اجرائی باقی ہے جبکہ جاریہ تعلیمی سال کیلئے اجرائی کا ابھی تک آغاز نہیں ہوا۔ حکومت نے گزشتہ ہفتہ اسکالر شپ کے تحت 100کروڑ روپئے جاری کئے لیکن یہ رقم ابھی تک محکمہ اقلیتی بہبود کے اکاؤنٹ میں جمع نہیں ہوئی ہے لہذا رقم کی اجرائی میں مزید تاخیر کا امکان ہے۔ اگر 75کروڑ روپئے محکمہ اقلیتی بہبود کے اکاؤنٹ میں جمع ہوجائیں تب بھی مزید 100کروڑ روپئے کی اجرائی باقی رہے گی۔ گزشتہ دو برسوں سے طلبہ کو اسکالر شپ اور فیس بازادائیگی میں تاخیر کے سبب نہ صرف طلبہ مشکلات سے دوچار ہیں بلکہ کالجس کی جانب سے ان پر فیس ادا کرنے کیلئے دباؤ بڑھ رہا ہے۔ واضح رہے کہ 2012 تک اسکالر شپ اور فیس بازادائیگی کی اسکیم اقلیتی فینانس کارپوریشن کے تحت تھی۔ کارپوریشن میں اسکام کے منظر عام پر آنے کے بعد یہ اسکیمات محکمہ سماجی بھلائی کے حوالے کردی گئی تھیں۔ تقریباً چار ماہ تک یہ اسکیمات سماجی بھلائی کے تحت رہیں بعد میں اسے اقلیتی بہبود کمشنریٹ کے تحت کیا گیا جو فی الوقت ڈائرکٹوریٹ میں تبدیل ہوچکا ہے۔ اردو اکیڈیمی کی جانب سے سابق میں پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپ جاری کی جاتی تھی لیکن 2012 میں اسے اقلیتی بہبود کمشنریٹ منتقل کردیا گیا تاکہ ایک ہی ادارہ سے اسکالر شپ جاری کی جائے اور اس اسکیم پر عمل آوری میں بے قاعدگیوں کی گنجائش نہ رہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تعلیمی سال 2012-13 میں اسکالر شپ کے تحت ایک کروڑ 79لاکھ 74ہزار روپئے کی اجرائی باقی ہے جبکہ فیس باز ادائیگی کے تحت 10کروڑ 64لاکھ روپئے جاری نہیں کئے گئے۔ تعلیمی سال 2013-14 کے تحت اسکالر شپ میں 24کروڑ 96لاکھ اور فیس باز ادائیگی اسکیم میں 133کروڑ 51لاکھ روپئے کی اجرائی ابھی باقی ہے۔ مجموعی طور پر یہ رقم175کروڑ 16لاکھ 68 ہزار ہوتی ہے۔ حکومت تلنگانہ نے مالیاتی سال 2014-15میں اسکالر شپ اور فیس بازادائیگی کے تحت علی الترتیب 15 اور 60کروڑ روپئے جاری کئے۔ اس رقم کی اجرائی کے باوجود مزید 100کروڑ روپئے کی ضرورت پڑے گی تاکہ گزشتہ دو برسوں کے بقایا جات اقلیتی طلبہ میں جاری کئے جاسکیں۔ گزشتہ دو برسوں کی اسکالر شپ اور فیس بازادائیگی کیلئے طلبہ روزانہ اقلیتی بہبود کے دفاتر کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ دوسری طرف مرکزی حکومت کی پری میٹرک اسکالر شپ کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے میاچنگ گرانٹ کے طور پر 20کروڑ 57لاکھ روپئے کی اجرائی باقی ہے جس کے باعث 76 ہزار طلباء گزشتہ سال تعلیمی سال کی اسکالر شپ سے ابھی تک محروم ہیں۔