اقلیتی بہبود : یو پی حکومت کا جھوٹا پروپگنڈہ

مرکزی وزیر ہبتہ اللہ کا الزام ، یوپی وقف بورڈ کے عدم تعاون کی شکایت

لکھنؤ ۔ 2 اپریل (سیاست ڈا ٹ کام) مرکزی وزیر اقلیتی امور نجمہ ہبۃ اللہ نے آج اتر پردیش حکومت کو اقلیتی بہبود کا جھوٹا  پروپگنڈہ چلانے کا موردِ الزام ٹھہرایا اور کہا کہ اگر اس ریاست میں وقف املاک کی تفصیلات فراہم نہیں کئے تو وہ دھرنا منظم کرنے پر مجبور ہوجائیں گی۔ انھوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت میں الزام لگایا کہ ایس حکومت اقلیتی بھلائی کے جھوٹے پروپگنڈے میں ملوث ہورہی ہے۔ وہ وزیراعظم نریندر مودی زیرقیادت حکومت کی جانب سے جاری تعلیمی، روزگار اور فنی ترقی کے کاموں میں تعاون نہیں کررہی ہے۔ انھوں نے ادعا کیا کہ نہ اعظم خان، نہ وزیر ریاستی وقف بورڈ اور نا ہی اُن عہدیداروں نے نیشنل وقف کونسل کی میٹنگ میں شرکت کی۔ وہ تو مکتوبات کا جواب تک نہیں دیتے۔ وزیر موصوفہ نے کہا کہ وہ مرکز کی جانب سے اقلیتی بہبود کے سلسلے میں مختص فنڈز کے استعمال کی بابت اسناد نہیں دیتے ہیں، جس سے مزید فنڈز کی اجرائی رُک جاتی ہے۔ نجمہ ہبۃ اللہ نے کہا کہ یو پی وقف بورڈ لگ بھگ 15 لاکھ کروڑ روپئے کی وقف املاک کی تفصیلات فراہم نہیں کررہے ہیں۔ اس وجہ سے جو املاک جو اقلیتوں کی بھلائی کیلئے استعمال کی جاسکتی تھیں، اُن کا ریاستی حکومت کی زیرسرپرستی اشخاص کی جانب سے استحصال کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر یو پی کا محکمہ وقف ان املاک کی تفصیلات فراہم نہیں کرتا ہے، وہ یہاں دھرنا منظم کرنے پر مجبور ہوجائیں گی۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے مائنارٹی فینانس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے کارپس فنڈ کو 1500 کروڑ روپئے سے دُگنا کرتے ہوئے 3000 کروڑ روپئے کردیا، جو یو پی اے حکومت کے اقتدار میں معرض التواء تھا۔