اوورسیز اسکالرشپ اقامتی اسکولس، اردو اکیڈیمی اور حج کمیٹی کیلئے رقومات منظور، احکامات کی اجرائی
حیدرآباد ۔ 6 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے جاریہ مالیاتی سال کے پہلے سہ ماہی کے طور پر محکمہ اقلیتی بہبود کیلئے 411 کروڑ 60 لاکھ 67 ہزار روپئے بجٹ کی منظوری دی ہے ۔ اسپیشل چیف سکریٹری و انچارج محکمہ اقلیتی بہبود اجئے مشرا نے اس سلسلہ میں احکامات جاری کئے ۔ محکمہ فینانس کی جانب سے 30 اپریل کو پہلے سہ ماہی سے متعلق جی او کی اجرائی کے بعد محکمہ اقلیتی بہبود سے جی او آر ٹی نمبر 76 جاری ہوا ہے ۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کو مجاز قرار دیا گیا ہے کہ وہ مختص کردہ رقم متعلقہ اداروں میں تقسیم کریں اور مقررہ مدت کے دوران رقم کے استعمال کا سرٹیفکٹ داخل کریں۔ سنٹر فار ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف میناریٹیز کے لئے بجٹ میں دو کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے اور حکومت نے ایک کروڑ روپئے کی اجرائی کو منظوری دی ہے۔ جاریہ سال حکومت کی جانب سے عبوری بجٹ کی پیشکشی کے سبب اقلیتی اداروں کو پہلے سہ ماہی کے تحت کم بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ دائرۃ المعارف کیلئے ایک کروڑ 25 لاکھ روپئے مختص کئے گئے ۔ تلنگانہ کرسچن فینانس کارپوریشن کو مختلف بہبودی اسکیمات پر عمل آوری کیلئے تین کروڑ روپئے مختص کئے گئے ۔ حج کمیٹی کیلئے ایک کروڑ روپئے کی اجرائی عمل میں آئے گی ۔ آئمہ و مؤذنین کے ماہانہ اعزازیہ کیلئے 20 کروڑ ، اردو اکیڈیمی کیلئے فروغ اردو کے تحت 5 کروڑ ، اردو گھر شادی خانہ کی تعمیر کیلئے 3 کروڑ ، اقلیتی فینانس کارپوریشن کے تحت اردو کمپیوٹر سنٹرس کیلئے 2 کروڑ ، چیف منسٹر اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کیلئے 18 کروڑ 75 لاکھ ، دعوت افطار اور کرسمس فیسٹول کے لئے 16 کروڑ 50 لاکھ ، پری میٹرک اسکالرشپ کیلئے 7 کروڑ 50 لاکھ ، تلنگانہ اسٹڈی سرکل کیلئے 2 کروڑ ، مکہ مسجد اور شاہی مسجد کی مرمت و مینٹننس کیلئے ایک کروڑ 75 لاکھ ، فیس باز ادائیگی اسکیم 62 کروڑ پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کیلئے 25 کروڑ ، اقلیتی فینانس کارپوریشن کے تحت بینکوں سے مربوط سبسیڈی اسکیم کیلئے 24 کروڑ 41 لاکھ ، سروے کمشنر وقف 25 لاکھ ، اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی کیلئے 202 کروڑ 87 لاکھ ، ٹی پرائم اور ٹی زیڈ کیلئے 6 کروڑ 25 لاکھ ، اقلیتی فینانس کارپوریشن کی ٹریننگ اینڈ ایمپلائیمنٹ اسکیم کیلئے 3 کروڑ 37 لاکھ روپئے کی منظوری دی گئی ۔ پہلے سہ ماہی کے تحت جملہ 411 کروڑ 60 لاکھ 67 ہزار روپئے مختص کئے گئے ۔ جی او کے مطابق دوسرے سہ ماہی کے تحت بھی یکساں رقم جاری کی جائے گی ۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود کے جی او کی اجرائی کے بعد بجٹ کے حصول کیلئے اقلیتی بہبود اداروں کو محکمہ فینانس سے موثر نمائندگی کرنی پڑتی ہے۔ گزشتہ مالیاتی سال تیسرے اور چوتھے سہ ماہی کا مکمل بجٹ جاری نہیں کیا گیا تھا جس کے سبب اقلیتی بہبود کی اسکیمات پر عمل آوری متاثر رہی۔