اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبودکا اجلاس ، مختلف امورکا جائزہ
حیدرآباد۔/25اپریل، ( سیاست نیوز) حکومت نے اقلیتی بہبود سے متعلق تمام اداروں کی تقسیم کا عمل 29اپریل تک مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس سلسلہ میں اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل کے پاس تمام اقلیتی اداروں کے عہدیداروں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام اداروں کے بجٹ، ملازمین اور اثاثہ جات کی تقسیم کے طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا۔ سیما آندھرا اور تلنگانہ میں اضلاع کے اعتبار سے علی الترتیب58 اور42 فیصد کے تناسب سے بجٹ اثاثہ جات اور ملازمین کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ تمام اداروں نے اپنے اپنے بجٹ، اثاثہ جات اور ملازمین کی تعداد کے بارے میں تفصیلی رپورٹ سکریٹری اقلیتی بہبود کو پیش کردی۔ بتایا جاتا ہے کہ سکریٹری اقلیتی بہبود بہت جلد اقلیتی اداروں سے متعلق پاور پوائنٹ پریزنٹیشن گورنر ای ایس ایل نرسمہن کو پیش کریں گے۔ 2جون کو ریاست کی تقسیم کے ساتھ ہی اقلیتی فینانس کارپوریشن اور وقف سروے کمشنریٹ کو دونوں ریاستوں میں تقسیم کردیا جائے گا جبکہ دیگر اداروں کی تقسیم 2جون کے بعد مکمل کی جائے گی۔ کرسچین فینانس کارپوریشن کو اقلیتی فینانس کارپوریشن میں ضم کردیا جائے گا۔ وقف بورڈ، حج کمیٹی، اقلیتی کمیشن اور سی ای ڈی ایم دونوں ریاستوں میں تقسیم کئے جائیں گے۔ موجودہ اقلیتی کمیشن تلنگانہ میں برقرار رہے گا جبکہ آندھرا پردیش کیلئے نیا اقلیتی کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔ دائرۃ المعارف کو دونوں ریاستوں کے مشترکہ اثاثہ کے طور پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حج کمیٹی جاریہ حج سیزن 2014ء کی تکمیل تک ایک ادارہ کے طور پر برقرار رہے گی جبکہ بعد میں دونوں ریاستوںکیلئے علحدہ حج کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔ سی ای ڈی ایم کے تلنگانہ میں موجود مراکز عثمانیہ یونیورسٹی کے تحت برقرار رہیں گے جبکہ آندھرا کے سنٹرس کو آندھرا یونیورسٹی کے تحت کردیا جائے گا۔اجلاس میں منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن و اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور، چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ ایم اے حمید، وقف سروے کمشنر حسن علی بیگ، ڈائرکٹر دائرۃ المعارف مصطفی شریف، او ایس ڈی محکمہ اقلیتی بہبود فائق احمد کے علاوہ دیگر اداروں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔