اقلیتی بہبود کے بجٹ خرچ کو یقینی بنانے کی مساعی

اسکیمات پر عمل درآمد کا عزم ، جناب سید عمر جلیل کی پریس کانفرنس

حیدرآباد۔/28فبروری، ( سیاست نیوز) اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے کہا کہ وہ اس بات کی کوشش کررہے ہیں کہ جاریہ مالیاتی سال اقلیتی بہبود کیلئے مختص کردہ مکمل بجٹ کے خرچ کو یقینی بنایا جائے۔ آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت اقلیتی بہبود کے بجٹ کی چوتھی اور آخری قسط بھی جلد جاری کردے گی۔ انہوں نے کہاکہ تمام اسکیمات پر عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے انہوں نے اقلیتی اداروں کے ذمہ داروں کو ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اقلیتی بہبود کے مجموعی بجٹ 1027کروڑ میں سے ابھی تک 674 کروڑ 11لاکھ روپئے جاری کئے گئے اور 419کروڑ 15لاکھ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ اس طرح اقلیتی بہبود نے 62.18 فیصد بجٹ خرچ کردیا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ مابقی بجٹ کی اجرائی سے دیگر اسکیمات پر بھی مکمل طور پر عمل کیا جائے گا۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے بینکوں سے مربوط سبسیڈی اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے اسپیشل سکریٹری نے کہا کہ اس اسکیم کیلئے کارپوریشن کو دیئے گئے نشانہ سے کہیں زیادہ درخواستیں وصول ہوئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سابقہ اسکیم کے تحت پہلے ہی 11کروڑ 12لاکھ روپئے جاری کردیئے گئے جبکہ 23کروڑ روپئے کی منظوریاں رقم کی اجرائی کے مرحلہ میں ہیں۔ مجموعی طور پر اسکیم کے لئے 100کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔ عمر جلیل نے بتایا کہ نئی درخواستوں کا جائزہ لینے کے بعد انہیں بینکوں سے رجوع کیا جارہا ہے اور بینکس انہیں دیئے گئے نشانہ کے مطابق ضروری امور کی تکمیل کے بعد قرض منظور کریں گے۔ منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ تمام مراحل کی تکمیل اندرون ایک ماہ مکمل کرلی جائے گی اور توقع ہے کہ مارچ کے ختم تک امیدواروں میں سبسیڈی کی رقم جاری کردی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اردو اکیڈیمی نے تمام اسکیمات پر عمل آوری مکمل کرلی ہے صرف ایوارڈز کی پیشکشی اور کتابوں پر انعامات کی اجرائی باقی ہے۔ توقع ہے کہ آئندہ 15تا 20دنوں میں کتابوں پر انعامات کی اسکیم پر عمل کیا جائے گا۔ اقلیتی طلبہ کیلئے پری میٹرک، پوسٹ میٹرک ہاسٹلس اور اقامتی مدارس کے قیام سے متعلق تجویز کے بارے میں پوچھے جانے پر سید عمر جلیل نے بتایا کہ بعض تیکنکی وجوہات کی بنیاد پر بجٹ کی منظوری سے متعلق جی او کو منسوخ کیا گیا ہے۔ یہ کارروائی محکمہ فینانس کے پاس زیر التواء ہے اور توقع ہے کہ جلد ہی محکمہ فینانس رقم کی اجرائی کی اجازت دے گا۔اس رقم سے اقلیتی طلبہ کے ہاسٹلس اور اقامتی مدارس کیلئے ذاتی عمارتیں تعمیر کی جائیں گی۔