اسکالر شپ، شادی مبارک اور اوورسیز کے سلسلہ میں 2 سالہ کامیاب کارکردگی کا دعویٰ
حیدرآباد۔/30مارچ، ( سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود نے ڈائرکٹوریٹ اقلیتی بہبود کی جانب سے عمل کی جارہی 6 اسکیمات سے متعلق کارکردگی رپورٹ چیف سکریٹری کو پیش کردی ہے۔ مالیاتی سال 2017-18 کے دوران پوسٹ میٹرک اسکالر شپس، فیس باز ادائیگی، شادی مبارک، اوورسیز اسکالر شپ اسکیم، پری میٹرک اسکالر شپ حکومت ہند اور ایم ایس ڈی پی اسکیمات پر عمل آوری کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پوسٹ میٹرک اسکالر شپ اقلیتی طلبہ کو انٹرمیڈیٹ تا پوسٹ گریجویشن فراہم کی جاتی ہے جس میں پیشہ ورانہ کورسیس شامل ہیں۔ ایس سی، ایس ٹی اور بی سی طلبہ کے مماثل اسکالر شپ جاری کی جاتی ہے۔ 2016-17 میں اسکیم کے تحت 92کروڑ 41 لاکھ روپئے مختص کئے گئے جبکہ 63 کروڑ 41 لاکھ جاری کئے گئے۔ اسکالر شپ کے تحت 47 کروڑ 67 لاکھ کی اجرائی عمل میں آئی۔ 2017-18 میں 40 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا تھا اور اضافی بجٹ کے ساتھ 47 کروڑ 10 لاکھ جاری کئے گئے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے 43 کروڑ 43 لاکھ طلبہ میں تقسیم کئے۔ 2018-19 کیلئے حکومت نے 100 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔ 2004 سے اب تک کی زیر التواء درخواستوں کی یکسوئی کا منصوبہ ہے۔ فیس بازادائیگی کے تحت انٹر میڈیٹ تا پی جی کورسیس بشمول پیشہ ورانہ کورسیس کیلئے فیس ادا کی جاتی ہے۔2017-18 میں 180 کروڑ مختص کئے گئے تھے جبکہ 136 کروڑ 23 لاکھ روپئے کی اجرائی عمل میں آئی۔ اس اسکیم کیلئے 2018-19 میں 248 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے تحت پہلے مرحلہ میں 10 لاکھ روپئے ادا کئے گئے تاہم حکومت نے رقم کو بڑھا کر 20 لاکھ کردیا ہے۔ 2017-18 میں حکومت نے 40 کروڑ روپئے مختص کئے اور امیدواروں کی آمدنی کی حد کو بڑھا کر سالانہ 3 لاکھ سے 5 لاکھ کردیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ابھی تک جملہ 966 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا اور 911طلباء کو فضائی کرایہ کی اجرائی عمل میں آئی۔ 673 طلبہ کو پہلی قسط جبکہ 572 طلبہ کو دوسری قسط جاری کی گئی۔ 2017 میں 349 طلبہ کو منتخب کیا گیا اور 331 کو فضائی کرایہ اور 92 کو پہلی قسط جاری کی گئی۔2018-19 میں حکومت نے 100 کروڑ روپئے اسکیم کیلئے مختص کئے ہیں۔ شادی مبارک اسکیم کی امدادی رقم کو پہلے مرحلہ میں 51 ہزار سے بڑھا کر 75 ہزار116 کیا گیا اور 2018-19 سے امدادی رقم ایک لاکھ 116 کردی گئی ہے۔2016-17سے 19 مارچ 2018 تک جملہ 45 ہزار 266 خاندانوں کو امداد کے طور پر 259 کروڑ 41 لاکھ جاری کئے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومت ہند نے ایم ایس ڈی پی پروگرام کے تحت 126 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔7 اقلیتی اقامتی اسکولوں کی تعمیر کیلئے یہ رقم مختص کی گئی۔ نظام آباد، عادل آباد، آصف آباد، سنگاریڈی، وقارآباد اور رنگاریڈی میں یہ اسکول تعمیر کئے جائیں گے۔ 50 فیصد رقم یعنی 63 کروڑ جاری کئے گئے ہیں جس میں مرکز کی حصہ داری 37 کروڑ 80 لاکھ ہے جبکہ ریاستی حکومت کا حصہ 25 کروڑ 20 لاکھ ہے۔