اقلیتی اداروں کی تقسیم کا عمل جلد مکمل کرنے کا مطالبہ

عمارات حج ہاوز پر تلنگانہ اسٹیٹ میناریٹی ایمپلائز سرویس اسوسی ایشن کا احتجاج
حیدرآباد۔/30اکٹوبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ میناریٹی ایمپلائز سرویس اسوسی ایشن کے تحت مختلف ملازمین کی تنظیموں نے آج حج ہاوز نامپلی پر دھرنا منظم کیا۔ بڑی تعداد میں موجود تلنگانہ ملازمین اور ان کے قائدین اقلیتی اداروں کی تقسیم کا عمل جلد مکمل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ احتجاجیوں نے جن کی قیادت اسوسی ایشن کے صدر ایم اے فاروق احمد کررہے تھے، کافی دیر تک نعرہ بازی کی۔ تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینر اور این جی اوز قائد سی وٹھل نے دھرنا میں حصہ لیتے ہوئے مطالبات سے یگانگت کا اظہار کیا۔ تلنگانہ ایمپلائز اسوسی ایشن کے دیگر قائدین ایم اے نعیم، قدیر خاں اور محمد شبیر نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے آندھرا پردیش کی تقسیم کے باوجود اقلیتی اداروں کی تقسیم میں تاخیر پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ فاروق احمد نے کہا کہ اقلیتی فینانس کارپوریشن، وقف بورڈ اور اردو اکیڈیمی کی تقسیم نہ ہونے کے سبب تلنگانہ علاقہ میں سرکاری اسکیمات پر موثر عمل آوری میں دشواری ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہم اداروں کی تقسیم میں تاخیر عوام کیلئے بھی مشکلات کا باعث ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ اقلیتی اداروں کی تقسیم پر فوری توجہ مرکوز کرے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی، سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم اور ڈائرکٹر اقلیتی بہبود محمد جلال الدین اکبر سے ملاقات کرتے ہوئے یادداشت پیش کی جائے گی۔ حج ہاوز میں دھرنے کے موقع پر اعلیٰ عہدیدار موجود نہیں تھے جس کے باعث ملازمین کے وفد نے انچارج چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ کو یادداشت حوالے کی۔ وفد نے کہا کہ اقلیتی اداروں کی تقسیم اور خاص طور پر وقف بورڈ کی تقسیم میں تاخیر سے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں لاپرواہی دیکھی جارہی ہے۔کسی بھی مسئلہ کی یکسوئی کے سلسلہ میں عہدیدار ادارہ کی عدم تقسیم کا بہانہ بنارہے ہیں۔