اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے ٹی آر ایس کو ووٹ دینے کی اپیل

کے سی آر حکومت کے مثالی اقدامات، ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کا بیان
حیدرآباد۔ 6 ڈسمبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ ٹی آر ایس کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے ریاست میں ترقی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں۔ رائے دہندوں کے نام جاری کردہ اپیل میں محمود علی نے کہا کہ کے سی آر کے زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت نے اقلیتوں کی بھلائی کے لیے جو اقدامات کیئے ہیں وہ گزشتہ 60 برسوں میں کانگریس اور تلگودیشم دور حکومت میں نہیں کیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں فلاحی اسکیمات کی اس قدر مثالیں نہیں ملیں گی جو کہ تلنگانہ میں دیکھی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14 برسوں کی طویل جدوجہد کے بعد تلنگانہ ریاست حاصل کی گئی اور چار سال کے مختصر عرصہ میں کے سی آر نے نمبر ون ریاست میں تبدیل کردیا جو کسی کارنامے سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ ریاست کو ترقی یافتہ ریاست میں تبدیل کرنا مخالفین تلنگانہ کو ہضم نہیں ہورہا ہے۔ تلنگانہ میں دوبارہ آندھرائی طاقتوں کے اثر کو قائم کرنے کے لیے مہاکوٹمی تشکیل دی گئی۔ محمود علی نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ ریاست کے قیام میں جو رکاوٹ پیدا کی تھی وہ کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں بل کی منظوری کی شدت سے مخالفت کی تھی۔ عوام نے تلگودیشم کو تلنگانہ میں مسترد کردیا اس کے باوجود چندرا بابو نائیڈو کانگریس کے سہارے دوبارہ تلنگانہ میں قدم جمانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مہاکوٹمی کو ووٹ دینا دراصل تلنگانہ کو دوبارہ آندھرائی طاقتوں کے حوالے کردینا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے عوام بالخصوص اقلیتوں سے اپیل کی کہ وہ حق رائے دہی سے استفادہ کرتے ہوئے تلنگانہ میں خوشحالی کے لیے ٹی آر ایس کی تائید کریں۔ انہوں نے اقلیتی رائے دہندوں سے خاص طور پر اپیل کی کہ اور کہا کہ گزشتہ 60 برسوں میں اقلیتوں کی بھلائی کے لیے کسی بھی حکومت نے قدم نہیں اٹھائے جبکہ کے سی آر حکومت نے انتخابی وعدوں کے علاوہ کئی دیگر اسکیمات کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو فسادات سے پاک کردیا گیا ہے۔ محمود علی نے 12 فیصد مسلم تحفظات کے مسئلہ پر چیف منسٹر کی سنجیدگی کی ستائش کی اور کہا کہ اس بارے میں کے سی آر کی نیت پر شبہ نہیں کیا جاسکتا۔ مرکز میں غیر کانگریس اور غیر بی جے پی حکومت کے قیام کے بعد دستور میں ترمیم کے ذریعہ تحفظات فراہم کیے جائیں گے۔ محمود علی نے یقین ظاہر کیا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس دوبارہ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی اور سنہرے تلنگانہ کی تشکیل کی سمت پیش رفت کی جائے گی۔