اقلیتوں کو بینکوں سے مربوط قرض سبسیڈی اسکیم پر عمل برقرار

حیدرآباد ۔ 25 ۔ مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ اسمبلی میں بتایا کہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ اقلیتوں کو بینکوں سے مربوط قرض پر سبسیڈی کی اجرائی کی اسکیم پر عمل کیا جارہا ہے۔ ایک سوال کے تحریری جواب میں چیف منسٹر نے بتایا کہ 2014-15 ء میں سبسیڈی اسکیم کیلئے حکومت نے 82 کروڑ 40 لاکھ روپئے مختص کئے تھے اور 31 کروڑ 69 لاکھ 57 ہزار روپئے جاری کئے گئے۔ حکومت نے 5 مارچ 2015 ء کو جی او آر ٹی 35 جاری کرتے ہوئے اس اسکیم کے تحت 51 کروڑ 30 لاکھ 42 ہزار روپئے کی اجرائی کیلئے بلز ٹریژری میں داخل کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2014-15 ء میں اس اسکیم پر عمل آوری کے سلسلہ میں حکومت نے امیدواروں کی عمر کی حد میں اضافہ کیا ہے۔ استفادہ کنندگان کی عمر کی حد کو جو 21 سے 40 سال تھی، بڑھاکر 21 سے 55 سال کردیا ہے۔ چیف منسٹر کے مطابق سبسیڈی اسکیم سے استفادہ کیلئے درخواست گزاروں کو آدھار کارڈ کی فراہمی لازمی کردی گئی ہے۔ آن لائین درخواستوں کے ادخال کی آخری تاریخ 27 مارچ مقرر کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک جو آن لائین درخواستیں داخل کی گئیں ، ان کی جانچ کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ جاریہ سال اسکیم کے تحت 17 مارچ تک 128 درخواستیں آن لائین داخل کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ جاریہ سال سبسیڈی اسکیم کے تحت تلنگانہ میں 16 کروڑ 48 لاکھ روپئے جاری کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ امیدوارں کو 82 کروڑ 40 لاکھ کے قرض بینکوں سے منظور کئے جائیں گے۔ اس اسکیم سے 16480 امیدوار استفادہ کریں گے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ جاریہ سال نئی اسکیم کے تحت 128 درخواستوں میں سب سے زیادہ 35 درخواستیں ضلع رنگا ریڈی سے داخل کی گئیں جبکہ حیدرآباد سے 22 ، عادل آباد 11 ، نظام آباد 15 ، ورنگل 2 ، میدک 25 اور محبوب نگر سے 18 درخواستیں داخل کی گئیں۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ 2013-14 ء کے دوران سبسیڈی اسکیم کے تحت 18 کروڑ 60 لاکھ 86 ہزار روپئے کی سبسیڈی 3779 امیدواروں کو جاری کرنا ابھی باقی ہے۔ گزشتہ سال 5667 امیدواروں میں 23 کروڑ ، 86 لاکھ کی سبسیڈی جاری کی گئی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مابقی درخواستوں کی دوبارہ جانچ کا کام جاری ہے اور جانچ کی تکمیل کے ساتھ ساتھ سبسیڈی کی رقم بھی جاری ہورہی ہے۔