کابل۔ 24 جون (سیاست ڈاٹ کام) اپنے آبائی وطن میں تعصب برتنے پر مایوس ہندوؤں اور سکھوں نے احساس ظاہر کیا کہ انہیں ہندوستان اور افغانستان کے درمیان ’’فٹبال کی طرح‘‘ استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ حکومت ہند انہیں راحت رسانی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے علاوہ دیگر مذاہب کے پیرو بہت کم نظر آتے ہیں۔ چند ہندو اور چند سکھ کئی پیڑھیوں سے افغانستان میں مقیم ہیں اور اپنی روایات، عقیدہ برقرار رکھے ہے لیکن ان کے لئے زندگی آسان نہیں ہے۔ وہ افغان ہیں لیکن ان کی بقاء کو خطرہ لاحق ہے چنانچہ وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان انہیں تسلیم کرے اور ہندوستان میں ان کی برادری کے ساتھ انہیں کام اور قیام کے مواقع فراہم کرے۔