افغانستان کو ہندوستان کی جانب سے بھر پور مدد کرنے وزیر اعظم کا عہد

نئی دہلی 28 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے آج پر زور طور پر یہ عہد کیاہے کہ وہ اپنے پڑوسی ملک افعانستان کے ساتھ مثبت و تعمیری روابط کو فروغ دے گا۔ تشدد کو ختم کرنے پر ممکنہ تعاون کیا جائے گا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر افغانستان اشرف غنی نے سکیوریٹی و رابطہ کاری کے بشمول اہم مسائل پر بات چیت کی ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہند‘ افغان دوستی میں جغرافیائی اور سیاسی رکاوٹوں کے باوجود بہتری آئی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ افعان زیر قیادت اور افعان کی ملکیت والے عوامل کی کامیابی افعانستان کے دستور کے فریم ورک کے اندر ہی فروغ پارہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے افغانستان کے دورہ کرنے والے صدر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اشرف غنی کے ساتھ جامع مذاکرات کے بعد تمام اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے ساتھ ساتھ باہمی تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے ۔ انہو ںنے مہمان صدر سے کہا کہ ہندوستان اس وقت بھی امن و استحکام کیلئے ان کے ویژن کی حمایت کرتا ہے ۔ ہم افغان زیر قیادت اور افغان ملکیت والے امن پیشرفت کی کامیابی میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔ یہ کام افغانستان کے دستور کے فریم ورک کے اندر ہونے چاہئے ۔ ان پر تشدد کا سایہ نہیں پڑ نا چاہئے ۔

سیاسی معاشی اور سماجی پیشرفت کو گذشتہ 14 سال کے دوران کامیاب بنایا گیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ افغان خواتین کے بشمول سماج کے تمام طبقات کے حقوق اور خواہشات کا تحفظ کیا جانا چاہئے تھا۔ پاکستان کا نام لیئے بغیر جس پر افغانستان میں تشدد کو ہوا دینے کا سابق افغان حکومت نے الزام عائد کیا تھا ۔ نریندر مودی نے کہا کہ تشدد کے خاتمہ کیلئے تعاون کرنے کے بشمول پڑوسیوں سے ہم مثبت اور تعمیری طور پر کام کریں گے ۔ ہندوستان اور افغانستان کے درمیان دوستی اور خیر سگالی کے مضبوط اور گہرے اقدام پائے جاتے ہیں ۔ ہندوستان ہمیشہ ہی افغانستان کے عوام کے ساتھ رہا ہے تا کہ وہ ایک متحد‘ مستحکم جمہوری اور خوشحال ملک تعمیر کرسکیں۔ ہماری دوستی کی اولین ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے روابط کو مستحکم کریں اور علاقائی امن و خوشحالی کو فروغ دینے کے اپنے عہد کو تازہ کریں۔ ہم کو افغانستان کے حالات ‘تکالیف کا احساس ہے ۔ اس ملک میں دہشت گردی اور انتہا پسندانہ تشدد ہوتا رہا ہے ۔ اس سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں اور امن پیشرفت میں رکاوٹ کھری ہوتی ہے افغان سلامتی فورس کی اخلاقی حمایت کی تھی جس نے افغانستان میں ہندوستانیوں کا تحفظ کرنے کے ساتھ اپنے عوام کی سلامتی کیلئے کام کیا ہے ۔ اپنی جانب سے صدر افغانستان اشرف غنی نے کہا کہ دہشت گردی کے افغانستان کے عوام کو بے بس کردیا ہے ۔ انہیں اس لعنت سے نکالنے کی ضرورت ہے ۔