کابل ۔ یکم جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) افغانستان کے ایک عہدیدار نے کہا کہ کم از کم 110افراد دواخانہ میں زیرعلاج ہیں جنہوں نے شمالی پروان صوبہ کے ایک دریا سے زہریلا پانی پی لیا تھا ۔ عبدالخلیل فرہنگی صدر ہاسپٹل چاراکار نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اُن کی بیماری کی وجہ کیا ہے ‘ تاہم انہیں الٹیاں ہورہی تھیں اور وہ درد سر میں مبتلا ہوگئے تھے ۔افغانستان برسوں کی خانہ جنگی کی وجہ سے اپنے انفراسٹرکچر اور دیہی مواصلات تباہ کرچکا ہے ۔ کئی دیہاتوں میں پینے کا صاف پانی اور برقی سربراہی دستیاب نہیں ہے ۔