کابل، 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں خودکش حملہ آوروں نے ایک سرکاری عمارت کے گیٹ پر خود کو بم سے اڑا لینے کے واقعہ میں مارے گئے 15 لوگو ں میں اقوام متحدہ مائیگریشن ایجنسی کا ایک عملہ بھی شامل ہے ۔ دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ نے واقعہ کی ذمہ داری لی ہے۔ افغانستان میں اقوام متحدہ مشن نے بتایا کہ اس واقعہ میں22سالہ مہلوک لڑکی تارکین وطن کی بین الاقوامی تنظیم سے جڑی ہوئی تھی۔ تین سال پہلے ہی ایک بم حملے میں اس نے اپنا شوہر کھو دیا تھا ۔ اس کے گھر میں صرف چھ سالہ بیٹی بچی ہے ۔ مشن نے کہاوہ ان ہزاروں افغانوں میں سے ایک تھی جو ملک میں اقوام متحدہ کے یومیہ کے کاموں کیلئے ریڑھ کی جیسی حیثیت رکھتی تھیں۔صوبائی حکومت کے ترجمان عطااللہ خوقیاني نے کہا کہ کئی گھنٹوں تک بندوق کی گولیوں اور دھماکوں کی آواز سنی گئی. یہ واقعہ دو مسلح افراد کے مارے جانے کے ساتھ ہی ختم ہو گیا ۔اس حملہ میں عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا خود کش حملے میں کم از کم 15 افراد کی موت ہو گئی اور اتنی ہی تعداد میں زخمی ہو ئے ہیں. انہوں نے کہا مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔جائے حادثہ پر امدادی کام جاری ہے ۔