انقرہ ۔ 26 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) دو ترک جنرلس جو افغانستان میں خدمات انجام دے رہے تھے کو دوبئی میں ان شکوک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے کہ 15 جولائی کو ترکی کے صدر رجب طیب اردغان حکومت کے خلاف ناکام فوجی بغاوت میں دونوں جنرلس بھی مبینہ طور پر ملوث تھے۔ ترکی کی افغانستان میں ٹاسک فورس کے کمانڈر محمد باقر اور بریگیڈ جنرل سینرتوپک کو ترکی انٹلیجنس سرویس اور یو اے ای حکام کے تعاون سے حراست میں لیا گیا۔ ان سے پوچھ گچھ کے بعد مزید گرفتاریاں بھی عمل میں آسکتی ہیں۔