افطار کی طرز پر ’’ دعوت سحر ‘‘ کی نئی روایت کا چلن

طعام خانوں میں دوست احباب کو مدعو کرکے وقت گذاری ‘ حقہ نوشی کا سلسلہ بھی جاری
حیدرآباد 30جون (سیاست نیوز) ملک میں ماہ رمضان المبارک کے دوران دعوت افطار کا اہتمام فرقہ وارانہ ہم آہنگی و بھائی چارے کو فروغ کیلئے کیا جاتا ہے اور روزہ داروں کو سہولت کی فراہمی کے خاطر افطار کی دعوتیں منعقد کی جاتی ہیں لیکن گذشتہ چند برسوں سے شہر میں ایک نیا رواج چل پڑا ہے اور اس رواج کے چلتے ’’دعوت سحر‘‘ منعقد کی جارہی ہے جس میں دوست و احباب کو مدعو کرتے ہوئے مختلف انواع و اقسام کے کھانے تیار کئے جارہے ہیں۔ شہر کے متمول طبقہ کے نوجوانوں نے طعام خانوں میں دعوت سحر کا اہتمام کرتے ہوئے اس کی بنیاد ڈالی اور اب یہ دعوت سحر تمام طبقات میں سرائیت کرتی جارہی ہے ۔ رات میں فاضل وقت رکھنے والے افراد کی جانب سے اس طرح کی دعوتوں کا اہتمام کیا جارہا ہے جو کہ فوری اگر نہ روکی گئی تو ممکن ہے کہ یہ دعوت بھی دعوت افطار کی طرح عام ہونے لگے گی ۔ سحر کے وقت تجارتی مجبوریوں و ملازمتوں کے باعث طعام خانوں میں سحر کی سہولتوں کا انتظام کیا جانا قدیم روایات میں شامل ہیں اور ان سہولتوں سے مرکزی تجارتی علاقوں میں خدمات انجام دینے والے ہی استفادہ کیا کرتے تھے لیکن اب یہ طعام خانے بھی سحر کے وقت شہریوں سے بھرے پڑے ہیں جہاں نوجوان اپنے دوست و احباب کو اکٹھا کرتے ہوئے وقت گذاری میں مصروف ہیں۔ سحر کے وقت تک جاگتے رہنے اور دوستوں کوجمع کرتے ہوئے سحر کا اہتمام کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے لیکن سحر کے نام سے منعقد کی جانے والی یہ دعوتیں وقت گذاری کا مشغلہ بنتی جارہی ہیں ۔ شہر کے بعض علاقوں میں نوجوان رات دیر گئے حقہ نوشی کا آغازکرتے ہوئے سحر تک اس کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور سحر کا بڑے پیمانے پر اہتمام کیا جانے لگا ہے ۔ بیشتر نوجوان اس طرح کی دعوتیں طعام خانوں سے گھروں کو منتقل کرچکے ہیں اور بعض بڑے گروپس جن کی تعداد 40تا 50 ہوجاتی ہے وہ چھوٹے شادی خانوں میں بھی اس طرح کی دعوتیں منعقد کررہے ہیں ۔علماء و مشائخین کے علاوہ ذمہ داران ملت اسلامیہ کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر اس طرح کی دعوت کے اہتمام کے متعلق عوام میں شعور اجاگر کریں اور انہیں اس بات سے واقف کروائیں کہ اس طرح کی دعوتوں کے اہتمام سے کوئی ثواب حاصل نہیں ہوتا بلکہ وقت گذاری کیلئے جمع ہونے والوں کے باعث عبادتوں میں مصروف لوگوں کی عبادتوں میں خلل پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے ۔سحر کے موقع پر منعقد ہونے والے بعض دعوتوں میں شہر کے چند سیاستدانوں کو بھی دیکھا جارہا ہے جو اپنے حلقہ احباب کو برقرار رکھنے کیلئے اس طرح کی دعوتیں مخصوص ان کیلئے منعقد کررہے ہیں۔