نئی دہلی ۔ 11 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) سی پی آئی ایم نے آج مطالبہ کیا کہ اسیمانند کے مبینہ بیانات کی قومی تحقیقاتی محکمہ (این آئی اے) کی جانب سے تحقیقات کروائی جائیں۔ ملزم نے جو ملک میں بعض دہشت گرد مقدمات کے سلسلہ میں زیرحراست ہے، مبینہ طور پر آر ایس ایس سے روابط رکھتا تھا۔ سی پی آئی ایم کی پولیٹ بیورو کے ایک بیان میں کہا گیا ہیکہ اسیمانند کے ایک رسالہ کو دیئے ہوئے انٹرویو سے دھماکو انکشافات ہوئے ہیں۔ اس سے بعض سنگین سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ ان کی تحقیقات ضروری ہے۔ اسیمانند نے انکشاف کیا ہیکہ اس کے روابط آر ایس ایس کی اعلیٰ سطحی قیادت سے ہے جو سیویلین نشانوں پر دہشت گرد بم دھماکے سلسلہ وار کرنے کی سازش کررہی تھی۔ سی پی آئی ایم نے کہا کہ اسیمانند تین دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا، جن میں 82 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ دیگر دہشت گردی کے مقدموںکی تحقیقات بھی جاری ہیں۔
سی پی آئی ایم نے کہاکہ یہ بات ہر شخص جانتا ہیکہ اسیمانند گجرات کے قبائیلی علاقوں میں آر ایس ایس تنظیم کے ساتھ کام کررہے تھے اور ونواسی کلیان آشرم کا ایک حصہ تھے۔ یہیں پر گجرات میں ان کے انٹرویو کے بموجب سورت میں جولائی 2005ء میں آر ایس ایس کا ایک اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں آر ایس ایس کے موجودہ سربراہ موہن بھاگوت اور اندریش کمار ڈانگس میں ایک مندر گئے تھے۔ اسیمانند بھی ان کے ہمراہ مقیم تھے اور انہوں نے مسلم نشانوں پر ہندوستان گیر سطح پر سلسلہ وار بم دھماکوں کی سازش کے سلسلہ میں ان قائدین سے تبادلہ خیال کیا تھا حالانکہ اسیمانند کے مشیرقانونی نے ایسا کوئی انٹرویو دینے کی تردید کی ہے لیکن سی پی آئی ایم کا کہنا ہیکہ یہ انٹرویو ٹیپس کی بنیاد پر شائع کیا گیا ہے اور تمام ٹیپس موجود ہیں۔