اسپیکر این منوہر پر سیما آندھرا کے حامی ہونے کا الزام

حیدرآباد۔/4جنوری، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی ہریش راؤ نے اسپیکر این منوہر پر سیما آندھرا کے حامی ہونے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ این منوہر اسمبلی کی کارروائی چلانے میں جانبداری کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ مسودہ بل پر اسمبلی میں مباحث کو یقینی بنانے کیلئے اسپیکر سنجیدگی کا مظاہرہ کریں کیونکہ صدر جمہوریہ نے بل پر اسمبلی کی رائے پیش کرنے کیلئے 23جنوری تک کا وقت دیا ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ مسودہ بل پر مباحث نہ کرنا دراصل صدر جمہوریہ کی توہین ہے جنہوں نے ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر عوامی نمائندوں کی رائے حاصل کرنے مسودہ بل کو آندھرا پردیش اسمبلی روانہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے والے ارکان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مباحث کا آغاز کیا جانا چاہیئے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر تلنگانہ ارکان اسمبلی اسپیکر کے چیمبر کے ربرو دھرنا منظم کریں گے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ ایوان کی کارروائی چلانا اسپیکر کی ذمہ داری ہے اور وہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے خلل پیدا کرنے والے ارکان کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایاکہ سابق میں جب بھی ٹی آر ایس ارکان اسمبلی نے علحدہ تلنگانہ قرارداد کی پیشکشی کا مطالبہ کیا تو ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے پر انہیں معطل کیا گیا تھا۔ ٹی آر ایس رکن اسمبلی نے متحدہ آندھرا کے کٹر حامی اور اُمور مقننہ کے وزیر شیلجا ناتھ کے رویہ پر بھی سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ شیلجا ناتھ وزیر اُمور مقننہ کی ذمہ داری بھلاکر متحدہ آندھرا کے حق میں پلے کارڈس تھامے اسمبلی میں مظاہرہ کررہے تھے۔ انہوں نے سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے تلگودیشم ارکان کی جانب سے مباحث کو روکنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی کے سیما آندھرا و تلنگانہ ارکان میں کوئی تال میل نہیں ہے کیونکہ مسئلہ پر پارٹی کا کوئی واضح موقف نہیں۔ انہوں نے تلنگانہ تلگودیشم قائدین کی جانب سے ٹی آر ایس کے سربراہ چندر شیکھر راؤ پر کی گئی تنقیدوں کی مذمت کی اور کہا کہ تلگودیشم تلنگانہ ارکان اسمبلی کو کے سی آر پر تنقید کا کوئی حق نہیں پہنچتا کیونکہ کے سی آر کی تحریک کے باعث ہی مرکز تلنگانہ کی تشکیل پر مجبور ہوا ہے۔ انہوں نے ٹی آر ایس کے کانگریس میں انضمام کے بارے میں تلگودیشم ارکان اسمبلی کے تبصروں کو بھی غیر ضروری قرار دیا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس کے داخلی اُمور میں تلگودیشم ارکان کو رائے دینے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے وزیر اُمور مقننہ ایوان کی کارروائی کو بہتر انداز میں چلانے کیلئے دیگر پارٹیوں کے ارکان کا تعاون حاصل کرنے کے بجائے خود ایوان میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث نہ ہونے کی صورت میں سیما آندھرا عوام کا نقصان ہوگا کیونکہ مباحث کے ذریعہ سیما آندھرا عوام کے مسائل اور ان کی ضرورتوں سے حکومت کو واقف کرایا جاسکتا ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل میں اسمبلی میں مباحث سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ مرکزی حکومت دستوری اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ریاست کی تقسیم کا عمل شروع کرچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فبروری میں منعقد ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں تلنگانہ بل کی منظوری یقینی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ہریش راؤ نے کہا کہ اسمبلی میں مباحث نہ ہونے کی صورت میں ٹی آر ایس ارکان اسمبلی تحریری طور پر اپنی رائے سے اسپیکر کو واقف کرائیں گے۔