پرکاش جاوڈیکر نئے وزیر ‘ایم جے اکبر منسٹر آف اسٹیٹ خارجہ ‘ وینکیا نائیڈو کو اطلاعات و نشریات کی ذمہ داری ‘ مودی کابینہ میں توسیع و رد و بدل
نئی دہلی 5 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) مسلسل سرخیوں میں رہنے والی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کو فروغ انسانی وسائل کی وزارت سے علیحدہ کردیا گیا ہے اور انہیں ایک نسبتا غیر اہم ٹیکسایئل کا قلمدان سونپا گیا ہے جبکہ منسٹر آف اسٹیٹ سے کابینی درجہ دے کر پرکاش جاودیکر کو فروغ انسانی وسائل کا قلمدان سونپا گیا ہے ۔ مرکزی کابینہ میں آج توسیع کی گئی جبکہ بعد میں قلمدانوں میں رد و بدل کیا گیا ہے ۔ اس رد و بدل میں وزیر فینانس ارون جیٹلی کو اطلاعات و نشریات کے قلمدان کی ذمہ داری سے علیحدہ کردیا گیا ہے ۔ اسمرتی ایرانی کو فروغ انسانی وسائل کی وزارت سے ہٹائے جانے کے بعد یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ آیا انہیں عمدا غیر اہم قلمدان دیا گیا ہے یا پھر انہیں یو پی اسمبلی انتخابات میں مہم کیلئے استعمال کرنے کیلئے فراغت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی کابینہ میں جملہ 19 نئے چہروں بشمول بی جے پی قائدین ایس ایس اہلوالیہ ‘ ایم جے اکبر اور وجئے گوئل کو شامل کیا گیا ہے جبکہ ماحولیات کے وزیر پرکاش جاودیکر کو منسٹر آف اسٹیٹ سے ترقی دے کر کابینی درجہ دیا گیا ہے ۔ مودی کابینہ میں یہ دوسری توسیع ہے ۔ اتر پردیش اور دوسری ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل یہ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اس توسیع میں ایم جے اکبر کو منسٹر آف اسٹیٹ خارجہ کا قلمدان سونپا گیا ہے
شہری ترقیات کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو کو اطلاعات و نشریات کا قلمدان دیا گیا ہے تاہم انہیں پارلیمانی امور کی ذمہ داری سے بری کرتے ہوئے یہ قلمدان ایم اننت کمار کے سپرد کیا گیا ہے ۔ کابینی رد و بدل میں مسٹر ڈی وی سدانند گوڑا کو بھی قانون و انصاف کے قلمدان سے علیحدہ کرتے ہوئے یہ قلمدان آئی ٹی وزیر روی شنکر پرساد کے سپرد کیا گیا ہے ۔ سدانند گوڑا کو پروگرام امپلیمنٹیشن کا قلمدان دیا گیا ہے ۔ جئینت سنہا کو فینانس کی وزارت سے ہٹا کر منسٹر آف اسٹیٹ شہری ہوابازی مقرر کیا گیا ہے ۔ مہیش شرما کو اس قلمدان سے محروم کرکے انہیں صرف کلچر و سیاحت تک محدود کردیا گیا ہے ۔ مودی حکومت کی توسیع توسیع اور رد و بدل میں پانچ منسٹرس آف اسٹیٹ کو باہر کردیا گیا ہے ۔ اس عمل میں کئی دلت اور او بی سی قائدین کو کابینہ میں نمائندگیاں دی گئی ہیں۔ یہ سب کچھ اتر پردیش اسمبلی انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ اترکھنڈ اور گجرات میں بھی انتخابات ہونے والے ہیں۔ پانچ وزرا کی علیحدگی اور آج کی توسیع کے بعد مرکزی کابینہ کے ارکان کی تعداد 78 ہوگئی ہے ۔ کابینی وزرا میں چودھری بریندر سنگھ کو شہری ترقیات ‘ پنچایت راج اور صفائی کی وزارت سے ہٹاکر فولاد کی وزارت سونپی گئی ہے
اور شہری ترقیات و پنچایت کی ذمہ داری نریندر سنگھ تومر کو دی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں کچھ دوسرے کابینی اور منسٹر آف اسٹیٹ درجہ کے وزرا کے قلمدانوں میں بھی تبدیلی کی گئی ہے اور انہیں وہ ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں جو کابینہ سے خارج کردہ وزرا کے پاس تھیں۔ منسٹر آف اسٹیٹ آزادانہ چارچ برقی ‘ کوئلہ و قابل تجدید توانائی کو کانکنی کا اضافی قلمدان دیا گیا ہے ۔ وزارت ریلوے کے منسٹر آف اسٹیٹ کو مواصلات کا آزادانہ چارچ دیا گیا ہے جبکہ سنتوش کمار گنگوا کو جئینت سنہا کی جگہ وزارت فینانس میں ذمہ داری دی گئی ہے ۔ ارجن رام میگھوال وزارت فینانس میں دوسرے منسٹر آف اسٹیٹ ہونگے ۔ پرکاش جاودیکر منسٹر آف اسٹیٹ آزادانہ چارچ میں ماحولیات کا قلمدان رکھتے تھے ۔ آج کی تبدیلیوں میں وہ کابینی درجہ پانے والے واحد وزیر ہیں اور انہیں اب اسمرتی ایرانی کی بجائے فروغ انسانی وسائل کا وزیر مقرر کیا گیا ہے ۔ پہلے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ مسٹر پیوش گوئل اور منسٹر آف اسٹیٹ تجارت نرملا سیتارمن کو کابینی درجہ دیا جائیگا ۔