مقررہ مہلت 23جنوری کو ختم ہوگی، پارلیمنٹ میں منظوری کے تعلق سے شبہات
نئی دہلی۔/15جنوری، ( پی ٹی آئی) آندھرا پردیش اسمبلی کو تلنگانہ بل پر مباحث کیلئے زیادہ سے زیادہ 10دن کا مزید وقت دیا جاسکتا ہے کیونکہ مسلسل خلل اندازی کی وجہ سے اب تک ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر بحث شروع نہیں ہوسکی۔
آندھرا پردیش اسمبلی کو آندھرا پردیش تنظیم جدید بل پر بحث کیلئے جو وقت دیا گیا تھا وہ 23جنوری کو ختم ہورہا ہے۔ صدر جمہوریہ نے اس قانون پر ایوان میں بحث اور رائے دینے کیلئے چھ ہفتوں کی مہلت دی تھی لیکن قانون ساز اسمبلی میں مسلسل ہنگامہ آرائی، گڑبڑ اور افراتفری کے ماحول کی وجہ سے اب تک اس بل پر مباحث شروع نہیں ہوسکے۔ ایوان میں موافق اور مخالف تلنگانہ ارکان اسمبلی کے احتجاج کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ایسی کئی مثالیں ہیں جس میں صدر جمہوریہ نے نئی ریاست کی تشکیل کیلئے بل پر کسی ریاستی اسمبلی کو دی گئی مہلت میں توسیع دی ہے۔ چونکہ صدر جمہوریہ بالکلیہ قواعد و ضوابط کی پابندی کیا کرتے ہیں اس لئے یہ امکان پایا جاتا ہے کہ 23جنوری تک مہلت میں توسیع کی جائے۔ اگر ریاستی اسمبلی ایسی کوئی درخواست کرے تو صدر جمہوریہ کی جانب سے رضامندی کا امکان ہے۔
ذرائع نے یہ بات بتائی۔ مدھیہ پردیش اسمبلی کو علحدہ ریاست چھتیس گڑھ کی تشکیل کیلئے بل پر مباحث اور منظوری کیلئے اسوقت کے صدر جمہوریہ نے دی گئی مہلت میں توسیع کی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر آندھرا پردیش اسمبلی کو 23جنوری تک دی گئی مہلت میں توسیع کی جاتی ہے تو ایسے میں مرکز کے پاس پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری کا موقع بالکل کم رہے گا کیونکہ پارلیمنٹ کا سیشن فروری کے ابتدائی پندرھواڑہ میں شروع ہورہا ہے۔ امکان ہے کہ اس سیشن میں تلنگانہ بل کو ندائی ووٹ سے منظور کرلیا جائے لیکن آندھرا پردیش اسمبلی سیشن میں توسیع کی صورت میں یہ امکان کم رہ جائے گا۔
وزیر پارلیمانی اُمور کمل ناتھ نے حال ہی میں کہا تھا کہ ہم پارلیمانی سیشن فروری کے اوائل میں طلب کررہے ہیں کیونکہ عام طور پر یہی روایت رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ سیشن تقریباً 15دن یا 10نشستوں کیلئے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سیشن میں انجام دی جانے والی کارروائیوں اور موضوعات کے تعلق سے ہنوز فیصلہ نہیں کیا گیا ہے تاہم ماہرین کی رائے یہ ہے کہ اسمبلی میں اس بل کی پرواہ کئے بغیر پارلیمنٹ میں نئی ریاست کے قیام کیلئے قانونی عمل کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ ۔ مرکزی کابینہ نے 5ڈسمبر کو دس اضلاع پر مشتمل تلنگانہ ریاست کی تشکیل کی منظوری دی تھی اور ملک کی 29ویں ریاست کے قیام کیلئے بلو پرنٹ تیار کرنے پر رضامندی ظاہر کردی تھی۔ تلنگانہ 10اضلاع پر مشتمل ہوگا جبکہ مابقی آندھرا پردیش ریاست میں 13 اضلاع ہوں گے۔حیدرآباد زیادہ سے زیادہ دس سال تک دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت ہوگا۔
پارلیمانی کمیٹی برائے دفاع کا دورہ
حیدرآباد۔15 جنوری (سیاست نیوز) پارلیمانی مشاورتی کمیٹی برائے دفاع 16 جنوری کو حیدرآباد کا دورہ کررہی ہے۔ یہ کمیٹی 15 ارکان لوک سبھا اور 14 ارکان راجیہ سبھا پر مشتمل ہے۔ کمیٹی کل ڈی آر ڈی ایل کا دورہ کرے گی جہاں ڈائرکٹر تمام تفصیلات سے واقف کرائیں گے اس کے علاوہ مختلف پراڈکٹس کا مشاہدہ بھی کرے گی۔