اسمبلی میں چیف منسٹر کے خلاف تلنگانہ وزراء کی نعرہ بازی

حیدرآباد۔27جنوری ( سیاست نیوز ) آندھراپردیش قانون ساز اسمبلی میں علاقہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے تمام وزراء آج ایک حیرت انگیز اقدام کے طور پر اپنے علاقہ کے تمام ارکان اسمبلی کے ساتھ ہوگئے اور چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی کی جانب سے آندھراپردیش تنظیم جدید بل 2013 مرکز کو واپس کرنے کیلئے پیش کردہ قرار داد کے خلاف اسمبلی کی کارروائی کو روک دیا ۔ تلنگانہ وزراء اور اس علاقہ کے ارکان اسمبلی نے اپنی سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر چیف منسٹر کی قرارداد کی سخت مخالفت کی اور زبردست شوروغل و زبردست ہنگامہ آرائی کی گئی۔ ریاستی اسمبلی کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ وزراء نے ایوان کے وسط میں پہنچ کر چیف منسٹر کے خلاف نعرہ بازی کی جس کے نتیجہ میں اسپیکر این منوہر نے ایوان کی کارروائی کو دو مرتبہ ملتوی کیا ۔ پہلی مرتبہ نصف گھنٹے کیلئے اور دوسری مرتبہ ایک گھنٹے کیلئے کارروائی ملتوی کی گئی ۔ اس کے باوجود ایوان میں نظم و ضبط بحال نہیں ہوسکا ‘ چنانچہ مسٹر منوہر نے ایوان کی کارروائی کو آج دن بھر کیلئے ملتوی کردیا ۔

مسٹر کرن کمار ریڈی نے اس بل کو واپس بھیجنے کیلئے ہفتہ کے روز قاعدہ 77 کے تحت ایک نوٹس پیش کی تھی جس کے خلاف تلنگانہ وزراء اور ارکان اسمبلی نے سخت احتجاج کیا اور وہ اپنی نشستوں سے اُٹھ گئے اور چیف منسٹر سے نوٹس واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر چیف منسٹر کرن کمار ریڈی اور اپوزیشن لیڈر این چندرا بابو نائیڈو ایوان میں موجود نہیں تھے ۔ تلنگانہ وزراء نے چیف منسٹر کے خلاف نعرہ بازی کی جب کہ سیما آندھرا کے ارکان نے متحدہ ریاست کی تائید میں جوابی نعرہ بازی کی جس کے نتیجہ میں ایوان میں زبردست افراتفری پھیل گئی ۔ اسپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزراء کو خبردار کیا کہ ان کے لئے یہ مناسب نہیں کہ وہ بھی عام ارکان کی طرح ایوان کے وسط میں پہنچ جائیں ۔ قبل ازیں تلنگانہ کے کانگریس ‘ تلگودیشم ‘ بھارتیہ جنتا پارٹی ‘ تلنگانہ راشٹرا سمیتی ارکان نے چیف منسٹر کی جانب سے دی گئی نوٹس کو خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کا آغاز کیا ۔ اسی دوران وائی ایس آر کانگریس ارکان نے اسمبلی میں ’’ آندھراپردیش تشکیل جدید بل 2013‘‘ پر جاری مباحث کے ساتھ رائے دہی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج شروع کردیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر دامودرراج نرسمہا کو وزراء و تلنگانہ حامی ارکان اسمبلی کو ٖڈیم کے قریب روانہ کرتے دیکھا گیا ۔

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسپیکر اسمبلی مسٹر این منوہر نے دوسری مرتبہ اجلاس کی کارروائی کو ایک گھنٹے کیلئے ملتوی کردیا اور زائد از دو گھنٹے کے بعد دوبارہ کارروائی کا آغاز کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ بھی لاحاصل رہی ۔ آخر مرتبہ جب اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا تو اس وقت تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے دو وزراء مسٹر دامودرراج نرسمہااور مسٹر کے جانا ریڈی کے علاوہ مابقی تمام تلنگانہ وزراء پوڈیم کے قریب پہنچ کر دھرنا دیا اور سونیا گاندھی کی حمایت میں نعرے لگائے ۔ قبل ازیں وزراء اور تلنگانہ حامی ارکان اسمبلی نے ایوان میں سی ایم ڈاؤن ‘ ڈاؤن کے نعرے لگائے ۔ چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی نے ہفتہ کو ’’ آندھراپردیش تشکیل جدید بل 2013ء ‘‘ پر جاری مباحث کے دوران اپنی تقریر کے اختتام پر اسپیکر کو اسمبلی قوانین کی شق 77کے تحت نوٹس حوالے کرتے ہوئے بل کو مسترد کرتے ہوئے واپس روانہ کرنے کی خواہش کی تھی جس پر تلنگانہ حامی ارکان سخت برہم نظر آرہے تھے ‘ جس وقت چیف منسٹر کے خلاف ہنگامہ آرائی ہورہی تھی اس وقت چیف منسٹر ایوان میں موجود نہیں تھے ۔ ایوان میں افراتفری کے ماحول کے دوران اسپیکر نے بارہا احتجاجی ارکان و وزراء کو اپنی نشستوں پر چلے جانے کا مشورہ دیا لیکن اسپیکر کی اپیلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے وزراء اور ارکان نے اپنا احتجاج جاری رکھا ۔ ایک موقع پر اسپیکر اسمبلی مسٹر این منوہر نے راست وزراء سے مخاطب ہوتے ہوئے اپیل کی کہ ایوان کی کارروائی کو چلانے میں کم از کم وزراء تعاون کریں لیکن اسپیکر کی اس اپیلوں کو بھی وزراء نے نظرانداز کردیا ۔

اسی دوران تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان اپنے اپنے مطالبات کے ساتھ پوڈیم کے قریب پہنچ گئے ۔ وائی ایس آر کانگریس ارکان اسمبلی ہاتھوں میں پلے کارڈ تھامے بل پر رائے دہی کا مطالبہ کررہے تھے ۔ سیما آندھرا تلگودیشم ارکان اسمبلی بھی رائے دہی کا مطالبہ کرتے ہوئے پلے کارڈس تھامے ہوئے نظر آئے۔ تلنگانہ حامی ارکان اسمبلی بلاامتیاز جماعتی وابستگی چیف منسٹر کی نوٹس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نوٹس کو خارج کرنے کا مطالبہ کررہے تھے ۔ اسپیکر نے اپیلوں کے دوران متعدد مرتبہ یہ کہنے کی کوشش کی کہ وہ قوانین کے اعتبار سے ہی کارروائی کریں گے لیکن ان کی اس اپیل کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا ۔ اس صورتحال میں ایوان اسمبلی کا آج کا اجلاس بغیر کسی کارروائی ملتوی کردیا گیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر مسٹردامودرراج نرسمہاکانگریس کے تلنگانہ حامی ارکان و وزراء کی قیادت کررہے تھے ۔ پوڈیم کے قریب پہنچ کر احتجاج کرنے والے وزراء میں مسز جے گیتا ریڈی ‘ مسز سنیتا لکشما ریڈی ‘ مسٹر پنالہ لکشمیا ‘ ڈی کے ارونا ‘ چیف وہپ گورنمنٹ جی وینکٹ رمنا ریڈی ‘ سابق وزیر ڈی سریدھر بابو ‘ مسٹر ڈی ناگیندر کے علاوہ دیگر شامل ہیں ۔