اسمبلی میں وقفہ سوالات

اسمبلی میں وقفہ سوالات
دیپم اسکیم کے گیس کنکشن
آ27آبپاشی پراجکٹس زیر تکمیل
درگاہ جہانگیر پیراںؒ کی آمدنی میں کمی
شہر میں چین اڑانے کے واقعات
علحدہ ہائیکورٹ کے قیام کی مساعی
حیدرآباد ۔ 5 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) وزیر برقی جگدیش ریڈی نے بتایا کہ 2014-15 ء کے دوران دیپم اسکیم کے تحت تلنگانہ کے  10 اضلاع میں 6 لاکھ 25 ہزار ایل پی جی کنکشن جاری کئے گئے۔ شریمتی ڈی کے ارونا اور دوسروں کے سوال پر وزیر برقی نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت عادل آباد میں 50,000 ، حیدرآباد 75,000 ، کریم نگر 95,000 ، کھمم 50,000 ، محبوب نگر 70,000 ، میدک 50,000 ، نلگنڈہ 60,000 ، نظام آباد 45,000 ، رنگا ریڈی 70,000 اور ورنگل میں 60,000 ایل پی جی کنکشن منظور کئے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ ایس سی ، ایس ٹی اور اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والی ایسی غریب خواتین جو سلینڈر اور ریگولیٹر کیلئے ڈپازٹ ادا کرنے کے موقف میں نہیں ہیں، وہ دیپم اسکیم کے ذریعہ گیس کنکشن کے حصول کی اہل ہیں۔ شہری اور دیہی علاقوں کے سیلف ہیلپ گروپس کو اس اسکیم کیلئے ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں تمام غریب اور مستحق خواتین کو دیپم گیس کنکشن کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
ll  وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے بتایا کہ تلنگانہ میں 27 آبپاشی پراجکٹس زیر تکمیل ہیں، ان میں 13 بڑے پراجکٹس ہیں جبکہ 12 اوسط اور دو چھوٹے پراجکٹس ہیں ۔ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ریونت ریڈی اور دوسروں کے سوال پر ہریش راؤ نے بتایا کہ پراجکٹس کی تکمیل میں جو امور حائل ہورہے ہیں، ان میں اراضی کا حصول ، محکمہ جنگلات سے کلیئرنس اور ریلوے و روڈ کراسنگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹس کی تکمیل میں تاخیر کے باعث پراجکٹ کی مالیت میں اضافے کی تجویز حکومت کے زیر غور ہے اور بہت جلد اس کا اعلان کردیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے 10 سالہ دور حکومت میں آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل پر توجہ نہیں کی گئی ۔
ll  ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر مال محمد محمود علی نے بتایا کہ درگاہ حضرت جہانگیر پیراںؒ محبوب نگر سے وقف بورڈ کو کسی قدر آمدنی حاصل ہورہی ہے۔ تاہم گزشتہ 10 برسوں کے دوران آمدنی و اخراجات کے لحاظ سے وقف بورڈ خسارہ میں ہے۔ اسمبلی میں وائی انجیا کے سوال پر ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ وقف بورڈ کی جانب سے زائرین کو مزید سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات زیر غور ہیں اور اس سلسلہ میں زائد فنڈس خرچ کیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت میں مقدمہ زیر دوران ہونے کے سبب 2014-15 ء میں ٹنڈر کو قطعیت نہیں دی گئی اور وقف بورڈ نے درگاہ کے انتظامات راست طور پر اپنی نگرانی میں لے لئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں مختصر مدت کیلئے ٹنڈر کو منظوری دیدی گئی۔ اسمبلی میں پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق یکم اپریل 2014 ء سے 31 مارچ 2015 ء تک 99 لاکھ 13 ہزار 976 روپئے کے اخراجات ہوئے۔ اسمبلی کو بتایا گیا کہ راست نگرانی میں انتظامات کے دوران درگاہ کی آمدنی میں کمی ہوئی ہے۔ کنٹراکٹ کے دوران ہر ہفتہ 3 لاکھ 36 ہزار 877 روپئے کی آمدنی تھی جو راست مینجمنٹ میں گھٹ کر 76 ہزار 84 روپئے ہوچکی ہے۔  اس طرح ایک سال میں ایک کروڑ 35 لاکھ 61 ہزار 236 روپئے کا نقصان ہوا۔ اسمبلی کو بتایا گیا کہ 2005-06 ء سے 20 اگست 2015 ء تک آمدنی اور خرچ میں ایک کروڑ 69 لاکھ 95 ہزار 657 روپئے کا خسارہ ہوا ہے ۔ اس مدت کے دوران تعمیراتی و ترقیاتی کاموں پر 68 لاکھ 52 ہزار 46 روپئے خرچ کئے گئے۔
ll  وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے حیدرآباد میں بڑے پیمانہ پر چین اڑا لینے کے واقعات میں اضافہ کی تردید کی ہے ۔ ڈاکٹر جے گیتا اور دوسروں کے سوال پر وزیر داخلہ نے بتایا کہ 2014 ء میں چین اڑانے کے 582 واقعات پیش آئے جبکہ جاریہ سال ابھی تک 227 واقعات پیش آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک واقعہ میں ایک خاتون ہلاک اور دوسری خاتون بری طرح زخمی ہوگئی ۔ یہ واقعہ حال ہی میں حیدرآباد میں پیش آیا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ حیدرآباد اور سائبر آباد میں اس طرح کے جرائم کی روک تھام کیلئے مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں۔
ll       وزیر ہاؤزنگ و قانون اندرا کرن ریڈی نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے آندھراپردیش تنظیم جدید قانون 2014ء میں تلنگانہ کیلئے علحدہ ہائیکورٹ کے قیام کا تیقن دیا ہے۔ وی سرینواس گوڑ اور دوسروں کے سوال پر وزیر قانون نے بتایا کہ ریاستی حکومت علحدہ ہائیکورٹ کے قیام کیلئے حکومت ہند سے مسلسل نمائندگی کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 18 مارچ کو ہائیکورٹ کی تقسیم کیلئے تلنگانہ اسمبلی میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی اور اسے مرکزی وزارت قانون کو روانہ کیا گیا۔ مرکزی حکومت نے چیف جسٹس حیدرآباد ہائیکورٹ سے خواہش کی ہے کہ وہ دونوں ریاستوں کیلئے علحدہ ہائیکورٹ کے قیام کے عمل کو تیز کریں۔