اسمبلی میں وائی ایس آر کانگریس ارکان اسمبلی کا احتجاج

حیدرآباد ۔ 24 جنوری (سیاست نیوز) ریاستی اسمبلی کا آج صبح 9 بجے جیسے ہی اجلاس کا آغاز ہوا، آندھراپردیش تنظیم جدید بل پر مباحث کے بعد ووٹنگ کے مطالبہ پر طرح آج بھی وائی ایس آر کانگریس ارکان نے احتجاج شروع کیا اور کرسی صدارت پر فائز اسپیکر مسٹر این منوہر نے احتجاجی ارکان سے تعاون کی پرزور خواہش کی، لیکن احتجاجی ارکان نے اسپیکر پوڈیم کے پاس جاکر احتجاج کرکے ایوان کی کارروائی میں خلل اندازی کی اور ووٹنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرہ بازی کی۔ اسی دوران اسپیکر اسمبلی نے گورنمنٹ چیف وہپ کو احتجاجی ارکان سے اپنی نشستوں پر واپس جانے کی اپیل کرنے کی ہدایت دی۔ مسٹر جی وینکٹ رمناریڈی گورنمنٹ چیف وہپ نے احتجاجی ارکان سے کارروائی کو جاری رکھنے اسپیکر سے تعاون کرنے اور تلنگانہ مسودہ بل پر جاری مباحث میں رکاوٹ پیدا کرنے یا خلل اندازی نہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے احتجاجی ارکان پر ایوان کی بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں جو فیصلہ کیا گیا اسی مناسبت سے کارروائی جاری رکھنے میں تعاون کرنے پر زور دیا اور کہا کہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں سے اتفاق کرکے دوبارہ ایوان میں کارروائی روکنے کی کوشش کرنا مناسب نہیں ہے۔ اسی دوران اسپیکر مسٹر این منوہر نے مختلف جماعتوں کے پیش کردہ تحریکات التوا کو مسترد کرنے کا اعلان کیا اور ہر ایک جماعت کے ارکان سے تعاون اور بل پر جاری مباحث کو مقررہ وقت میں ختم کرنے کو یقینی بنانے کی خواہش کی۔ اس کے باوجود احتجاجی ارکان نے اسپیکر کی اپیلوں کو نظرانداز کیا اور صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے کارروائی کو چند منٹوں کے اندر 15 منٹ کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔

جب دوبارہ 9 بجکر 35 منٹ پر ایوان کی کارروائی کا آغاز ہوا تب اسپیکر نے مباحث میں زیادہ سے زیادہ ارکان اسمبلی کو موقع فراہم کرنے کے مقصد سے ہر ایک رکن اسمبلی کو مختصر وقت یعنی پانچ منٹ اور اس سے زائد وقت فراہم کرتے ہوئے مباحث کا آغاز کیا۔ مباحث میں ایک بجے تک حصہ لینے والے تقریباً 25 ارکان کے منجملہ 14 ارکان علاقہ تلنگانہ نے آندھراپردیش تنظیم جدید مسودہ بل کی تائید کرتے ہوئے جلد بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے روانہ کرنے کی خواہش کی۔ بل کی تائید کرنے والے ارکان اسمبلی میں ڈاکٹر ابراہم، پی راملو، کشن ریڈی، کے ایس رتنم، ایس دیویا اور ای ابیا (تلگودیشم) سی لنگیا، سریدھر، کے لکشماریڈی، سی ایچ پرتاپ ریڈی، شریمتی سنیتا لکشما ریڈی (کانگریس) جوگورامنا، کے ودیا ساگر راؤ (تلنگانہ راشٹرا سمیتی) شامل ہیں جبکہ مخالفت کرنے والوں میں مسرس سی رام کوٹیا (تلگودیشم) ، سوچیترا، وبی راما کرشناریڈی (وائی ایس آر کانگریس )شریمتی ستیاوتی، بی سرینواس، ڈی پدماجیوتی، بی متیالا، سی وینکٹ رامیا اور پی کملما (کانگریس) و دیگر شامل ہیں۔