اسمبلی میں بی جے پی لیڈر ڈاکٹر لکشمن و وزیر داخلہ کے درمیان نوک جھونک

حیدرآباد 24 مارچ (سیاست نیوز) سرکاری محکمہ جات میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے مسئلہ پر اسمبلی میں بی جے پی فلور لیڈر ڈاکٹر لکشمن اور وزیر داخلہ نرسمہا ریڈی کے درمیان نوک جھونک ہوئی ۔ ایک مرحلہ پر وزیر داخلہ کے ریمارک نے حکومت کیلئے مشکل پیدا کردی اور وزیر آبپاشی ہریش راو کو مداخلت کرنی پڑی ۔ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب ڈاکٹر لکشمن نے حکومت پر تلنگانہ تحریک میں اہم رول ادا کرنے والے طلبہ کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کی قربانیوں سے ٹی آر ایس برسر اقتدار ہے ۔ جس پر وزیر داخلہ برہم ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ کس نے تحریک میں حصہ لیا ہے۔ اسکے جواب میں بی جے پی فلور لیڈر نے کہا کہ اپنے دونوں بازو بیٹھے ہوئے افراد کو دیکھ کر جواب دیں کہ کس نے تلنگانہ تحریک میں حصہ لیا۔ وزیر داخلہ کے بازو حال ہی میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے والے ٹی ناگیشور راو اور سرینواس یادو تھے۔ یہ دونوں تلگودیشم سے ٹی آر ایس میں شامل ہوئے اور تلنگانہ تحریک کے دوران وہ تلگودیشم میں موجود تھے۔ ایک مرحلے پر وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت نے کنٹراکٹ ملازمین کو باقاعدہ بنانے کا کبھی بھی اعلان نہیں کیا ہے ۔ اس موقع پر ہریش راو نے فوری مداخلت کی اور وضاحت کی کہ حکومت نے سرکاری خزانہ سے تنخواہ حاصل کرنے والے کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا اعلان کیا تھا اور اس وعدے پر حکومت قائم ہے ۔