حکومت کے اقدام کی مذمت ‘اضلاع میں احتجاجی یاترا شروع کرنے صدر پردیش کانگریس کا اعلان
حیدرآباد /6 اکتوبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے اسمبلی سے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی معطلی کے فیصلہ کو یوم سیاہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف تلنگانہ کے اضلاع میں بطور احتجاج ’’کسان بھروسہ یاترا‘‘ شروع کرنے کا اعلان کیا۔ آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کسانوں کے قرضہ جات کی یک مشت معافی کے مطالبہ پر حکومت نے واضح جواب دینے یا کسانوں کو راحت فراہم کرنے کی بجائے اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کو مانسون سیشن کے اختتام تک معطل کردیا، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان جمہوری ملک ہے اور ہر شہری کو اظہار خیال کی آزادی ہے، کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے کسانوں کے خودکشی کے واقعات کو ایوان میں موضوع بحث بنانے اور ان کے مسائل حل کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا تھا، تاہم حکومت اپنے جواب سے اپوزیشن جماعتوں کو مطمئن نہیں کرسکی اور واضح جواب کے مطالبہ پر اپوزیشن کے ارکان کو معطل کردیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ بدبختانہ اور اسمبلی کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ انھوں نے بتایا کہ محبوب نگر سے کسان بھروسہ یاترا کا آغاز ہوگا۔ اپوزیشن جماعتیں اسمبلی میں عوامی مسائل کو موضوع بحث بناکر تعمیری رول ادا کر رہی ہیں، لیکن حکومت کسانوں کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں عوام کے درمیان پہنچ کر حکومت کی تساہل اور غفلت کو پیش کر رہی ہیں اور اگر 9 اکتوبر تک ارکان کی معطلی ختم نہیں کی گئی تو تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے 10 اکتوبر کو تلنگانہ بند کا اعلان کیا جائے گا۔