حیدرآباد ۔ 29 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : بی جے پی قائد کشن ریڈی نے ریاستی حکومت سے آج مطالبہ کیا کہ اسمبلی اجلاس کو ہر پندرہ دن میں منعقد کیا جائے تاکہ بشمول مہاراشٹرا تلنگانہ معاہدہ کئی سلگتے موضوعات پر مباحث کیے جاسکیں ۔ کشن ریڈی نے میڈیا نمائندوں کو اس بات سے واقف کروایا کہ ریاستی حکومت مہاراشٹرا کے ساتھ معاہدہ پر اپوزیشن پارٹیوں اور ماہرین کے ساتھ بات چیت میں ناکام ہوگئی ہے ۔ انہوں نے 17 ستمبر کو تلنگانہ یوم آزادی تقاریب کے اہتمام کا ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ اور کہا اسمبلی میں کئی موضوعات جیسے اضلاع کی تشکیل جدید ، کسانوں کے مسائل ، وزیر اعظم کی فصل ، بھیما یوجنا اور اس پر عمل آوری پر مباحث ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کے سبب اراضیات کے حصول کے متاثرین کو معاوضہ دینے میں انصاف سے کام لیا جائے ۔ بی جے پی قائد کشن ریڈی نے کہا کہ مشین بھگیرتا کے ٹنڈرس الاٹمنٹ ، مشن کاکتیہ کے فنڈس کا غلط استعمال ، ڈبل بیڈ روم مکانات اسکیم پر عمل آوری ، تعلیمی شعبہ میں مسائل وائیس چانسلرس اور ٹیچنگ اسٹاف کا تقرر ، ایمسیٹ پیپرس کا افشاء ، انجینئرنگ کالجس میں داخلوں میں بے قاعدگی ، فیس ری ایمبرسمنٹ کی منظوری میں تاخیر ، خانگی کالجس میں زائد فیس کی وصولی ، آروگیہ شری اسکیم کے فنڈس میں کمی ، ایس سی / ایس ٹی سب پلان پر عمل آوری ، کنٹراکٹ عارضی ملازمین کی باقاعدگی اور مخلوعہ جائیدادوں پر بھرتی جیسے موضوعات ریاست کو درپیش ہیں ۔ کشن ریڈی نے کہا کہ ان کی پارٹی کے ارکان اسمبلی سردار پٹیل مجسمہ کی گلپوشی کے بعد قومی ترنگے کے ساتھ اسمبلی کی سمت مارچ کریں گے ۔۔