اسمبلی اجلاس دوسرے دن بھی ہنگامہ آرائی کی نذر

حیدرآباد 4 جنوری ( سیاست نیوز ) ریاستی اسمبلی کا دوسرے مرحلہ کے طور پر سرمائی اجلاس جو کل سے شروع ہوا تھا آج دوسرے دن بھی سیما آندھرا و تلنگانہ ارکان اسمبلی کی گڑبڑ و ہنگامہ آرائی کے ساتھ نعرہ بازی کی نذر ہوگیا اور بمشکل سات منٹ کی کارروائی کے دوران ایوان کی کارروائی کو تین مرتبہ ملتوی کرنا پڑا ۔ ایوان کی کارروائی کا آج صبح 9 بجے جیسے ہی آغاز ہوا ۔ وائی ایس آر کانگریس ، تلگو دیشم ، سیما آندھرا ارکان اسمبلی نے اسپیکر پوڈیم کو گھیر کر ایوان کی کارروائی میں خلل جاری رکھا ۔ متحدہ ریاست کی برقراری کے مطالبہ پر ایوان میں قرار داد منظور کرنے اور ٹی آر ایس ، تلنگانہ تلگو دیشم فورم ، بی جے پی و تلنگانہ کانگریس ارکان اسمبلی نے ریاست کی تنظیم جدید بل 2013 پر مباحث کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرہ بازی کی ۔ کرسی صدارت پر فائز اسپیکر اسمبلی مسٹر این منوہر احتجاجی ارکان سے ایوان کی کارروائی کو چلانے میں تعاون کرنے و ایوان میں امن برقرار رکھنے کی بار بار اپیلیں کررہے تھے ۔ اسی دوران تلگودیشم ارکان نے ریاست کی تقسیم کیلئے مرکزی و ریاستی حکومت کے رویہ پر مباحث کا مطالبہ کرتے ہوئے پیش کردہ اور وائی ایس آر کانگریس کی جانب سے متحدہ ریاست کیلئے قرار داد منظور کرنے کے مطالبہ پر تحریکات التوا کونا منظور کرنے کا اعلان کیا اور ارکان سے وقفہ سوالات کا آغاز کرنے تعاون کی اپیل کی ۔

سیما آندھرا ارکان کے احتجاج کے دوران وزیر امور مقننہ ڈاکٹر ایس شلیجہ ناتھ کو نہ صرف ارکان میں پوسٹرس تقسیم کر رہے تھے بلکہ خود پوسٹر تھامے احتجاج کررہے تھے ۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسپیکر مسٹر این منوہر نے ارکان سے ایوان میں پوسٹرس نہ لانے کی اپیل کی اور جب احتجاجی ارکان اسمبلی پر ان کی اپیلوں کا کوئی اثر نہ ہوا تو مسٹر منوہر نے اندرون پانچ منٹ ایک گھنٹہ کیلئے کارروائی کو ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ۔ لیکن جب دیڑھ گھنٹہ بعد دس بجکر 38 منٹ پر ایوان کی کارروائی کا دوبارہ آغاز ہوا ۔ ایوان میں صورتحال جوں کی توں برقرار رہی احتجاجی ارکان اسپیکر پوڈیم کو گھیر کر احتجاج جاری رکھا ۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے احتجاجی ارکان سے اپنی نشستوں پر بیٹھ جانے اور مباحث شروع کرنے کا اظہار کیا اور بتایا چونکہ وقفہ سوالات وغیرہ کا وقت ختم ہوچکا ہے لہذا بل پر مباحث شروع کرنے میں تعاون کیا جائے

لیکن دوسری مرتبہ بھی ایوان میں نعرہ بازی و احتجاج کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے سوالات کے جوابات دے دئیے جانے کا اظہار کر کے صرف ایک منٹ میں دوبارہ ایوان کی کارروائی کو ایک گھنٹہ کیلئے ملتوی کردیا اور اس طرح بالاخر ایوان کی کارروائی کا تیسری مرتبہ 12 بجکر 42 منٹ پر کارروائی کا تیسری مرتبہ آغاز ہوا ۔ کرسی صدارت پر ڈپٹی اسپیکر اسمبلی مسٹر ایم بٹی وکرامارکا فائز تھے ۔ فلور لیڈر وائی ایس آر کانگریس وائی ایس وجیما نے کرسی صدارت تک پہونچکر ڈپٹی اسپیکر کو ایک درخواست پیش کی ۔ اسکے فوری بعد ڈپٹی اسپیکر اسمبلی نے ارکان سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کارروائی کو صرف ایک منٹ میں 6 جنوری بروز پیر کی صبح تک کیلئے ملتوی کردیا ۔