اسلامک اسٹیٹ میں مزید 3ہندوستانیوں کی شمولیت انٹر نیٹ پر نوجوانوں کی ذہنی تطہیر کا شبہ

نئی دہلی۔/4اگسٹ، ( سیاست ڈاٹ کام )عسکریت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ میں مزید 3ہندوستانیوں نے شمولیت اختیار کرلی ہے جس کے بعد خوفناک تنظیم کی قیادت میں لڑنے والوں کی تعداد 13تک پہنچ گئی ۔ اگرچیکہ عراق اور شام میں 7ہندوستانی مارے گئے ہیں لیکن اب بھی 6ہندوستانی عسکریت پسندوں کے شانہ بہ شانہ لڑرہے ہیں۔ انٹلیجنس ذرائع نے تازہ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا۔ اسلامک اسٹیٹ میں بھرتی کئے گئے 3نئے عسکریت پسند کشمیری ، آسٹریلیائی اور ہندوستانی شہری ہیں جنہیں سنگاپور اور عمان کے راستہ ’ میدان کارزار ‘ تک پہنچایا گیا ہے۔ یہ 3عسکریت پسند دیگر 4انتہا پسندوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں جس میں 2لڑکوں کا تعلق کلیان مہاراٹرا اور تیسرے کا تعلق بنگلور سے ہے اور چوتھے کا تلنگانہ سے ہے۔ کلیان کے 2لڑکوں اور ایک حیدرآبادی اور انڈین مجاہدین کے دو ارکان بشمول بڑا ساجد اور سلطان ارمان شاہ متوطن بھٹکل کی موت واقع ہوگئی ہے ۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اسلامک اسٹیٹ میں بھرتی ہونے والے تمام ہندوستانیوں کی انٹر نیٹ اور ویب سائٹ کے ذریعہ ذہنی تطہیر کی گئی اور ان کی اچانک گمشدگی سے پتہ چلا ہے کہ وہ جہادی چاٹ فورمس میں سرگرمی کے ساتھ ربط ضبط میں تھے اور جہاں سے جوش اور ولولہ حاصل کرکے اسلامک اسٹیٹ میں داخل ہوگئے۔ ایک سینئر آفیسر نے اسلامک اسٹیٹ کی تبلیغ اور تشہیر سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ کو تشویشناک قرار دیا ہے اور بتایا کہ اگر اس رجحان کی سرکوبی نہیں کی گئی تو ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ لاحق ہوسکتا ہے کیونکہ نوجوان بہ آسانی اس کے زیر اثر آسکتے ہیں اور ممکن ہے کہ ہندوستان میں جہادی سرگرمیوں کیلئے افغانستان اور پاکستان کے علاقہ کو آئی ایس کے حامیان استعمال کرسکتے ہیں۔ تاہم انٹلیجنس اور سیکورٹی ادارے مشتبہ 30نوجوانوں پر نگرانی رکھے ہوئے ہیں تاکہ کسی بھی امکانی خطرہ کو ٹالا جاسکے اور نوجوانوں کو اسلامک اسٹیٹ کے چنگل میں پھنسنے سے بچایا جاسکے۔