اینٹرکس متنازعہ معاملت مقدمہ کے دیگر ملزمین کو عبوری راحت
نئی دہلی۔ 23 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی ادارہ برائے خلا تحقیق (اسرو) کے سابق صدرنشین بی مادھون نائر کو دہلی کی ایک عدالت نے قومی خزانہ کو 578 کروڑ روپئے کے خسارہ کا سبب بننے والی اینٹرکس ڈیواس معاملت کے سنسنی خیز مقدمہ میں آج ضمانت دے دی۔ خصوصی جج سنتوش اینہی مان نے نائر کو 50,000 روپئے کے شخصی مچلکہ اور اس سے مساویانہ رقم کی دیگر دو ظمانتوں پر یہ ضمانت منظوری کی ہے۔ دوران سماعت سی بی آئی نے عدالت کو مطلع کیا کہ دو ملزمین کو سمن جاری نہیں کئے جاسکے کیونکہ وہ امریکہ میں سکونت اختیار کرچکے ہیں اور انہیں سمن جاری کرنے کا عمل ہنوز جاری ہے۔ اس دوران عدالت نے ایک ملزمہ سابق ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ خلائی اُمور وینا ایس راؤ کی اس بنیاد پر عدالت میں عدم حاضری کا سخت نوٹ لیا کہ وہ کرناٹک کے چیف منسٹر سے ملاقات کررہے ہیں۔ جج نے کہا کہ ’’انہیں (وینا کو) اپنے فیصلوں کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے کیونکہ سمن کی اجرائی کے سبب ہی ان کی پہلی حاضری تھی۔ انہیں استثنیٰ دیا جاتا ہے‘‘۔ تحقیقاتی ایجنسی نے ملزمین کو ضمانت دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اعلیٰ حلقوں سے تعلق رکھنے والے اثر و رسوخ کے حامل افراد ہیں اور ضمانت پر رہائی کی صورت میں ملک سے محروم ہوسکتے ہیں۔ تاہم ماسوائے تین ملزمین دیگر ان تمام ضمانتیں منظور کرلی گئیں جو اس ضمن میں رجوع ہوئے تھے۔ ان میں اُس وقت کے ڈائریکٹر اسرو اے بھاسکر نارائنا راؤ، اور اُس وقت کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اینٹرکس کے آر سریدھر مورتی بھی شامل ہیں۔