اسرائیل کی حزب اللہ کو سبق سکھانے کی دھمکی

یروشلم ۔ 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) شام میں ایک ہفتہ قبل مبینہ اسرائیلی فضائی حملے میں لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سرکردہ کمانڈر سمیر القنطار کی ہلاکت کے بعد دو طرفہ کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حزب اللہ نے اپنے کمانڈر کی ہلاکت کا بدلہ لینے کی دھمکی دی ہے جب کہ اس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کو سبق سکھانے کی دھمکیاں دینا شروع کی ہیں۔ تازہ دھمکی اسرائیلی فوجی سربراہ جنرل گیڈی آئزنکوٹ کی جانب سے دی گئی ہے۔ انہوں نے حزب اللہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے صہیونی ریاست کے مفادات پر حملہ کیا تو اسے سخت سزا دی جائے گی۔ اپنے ایک بیان میں جنرل آئزنکوٹ کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے سپاہی ہر روز مہلک دہشت گردی کے نشانے پر ہیں مگر ہم پوری جرات اور اصرار کے ساتھ اپنی سرحدوں کے دفاع میں مصروف ہیں۔ دہشت گردوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ہم اپنی سرحدوں کے اندر کارروائی کے پابند نہیں بلکہ سرحدوں سے باہر بھی کارروائی کریں گے۔ اسرائیل کی شمالی سرحد غیرمحفوظ ہے اور کسی بھی وقت شمال کی جانب سے حملے کا سامنا کیا جا سکتا ہے‘‘۔ اسرائیلی فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم ہر طرح کے خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے اپنی قوت اور جنگی صلاحیتوں کے بل بوتے پر ثابت کیا ہے کہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ دشمن کو کیسے، کہاں اور کس وقت نشانہ بنانا ہے۔ ہمارے دشمن بھی جانتے ہیں کہ اسرائیل کی سلامتی پر حملے کے نتائج کتنے خطرناک ہو سکتے ہیں۔