یروشلم ۔ 2 ڈسمبر۔( سیاست ڈاٹ کام)اسرائیلی حکومت نے غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کیلئے نئے قانون کے مسودے کی منظوری دیدی ہے۔اس سے پہلے اسرائیلی عدالت عالیہ نے حکومت کی جانب سے منظور کردہ قانون کو جابرانہ قرار دے کر کالعدم کردیا تھا۔ اسرائیلی کابینہ نے اتوار کو اپنے اجلاس میں اس بل کی اتفاق رائے سے منظوری دی ہے۔اب اس کو پارلیمان الکنیست میں بحث کیلئے پیش کیا جائے گا جہاں اس پر تین مراحل میں رائے شماری ہوگی اور منظوری کے بعد یہ قانون بن جائے گا۔لیکن انسانی حقوق کے گروپوں نے نیتن یاہو حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس نے عدالت عالیہ کے فیصلے کا مضحکہ اڑانے کی کوشش کی ہے۔اس سے اسرائیل میں سیاسی پناہ کے خواہاں افراد اور غیرقانونی تارکین وطن کے مسئلے کا صرف ایک عبوری حل تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس نئے بل میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں جو کوئی بھی غیر قانونی طور پر داخل ہوگا،اس کو گرفتار کر لیا جائے گا۔