لندن ۔ یکم مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارہ میں اسرائیلی فورسز فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ تشدد اور بے تحاشہ طاقت کا استعمال کر رہی ہیں۔ گزشتہ تین برسوں میں درجنوں فلسطینی شہید کردیے گئے اور اسرائیلی فورسز کی یہ کارروائیاں جنگی جرائم کے زمرے میں آسکتی ہیں۔ گارڈین کے مطابق اپنی 87 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ اس نے اپنے فوجیوں کو تشدد اور طاقت کے استعمال کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ ایمنسٹی نے اس معاملہ کی آزادانہ جانچ پڑتال کروانے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اسرائیلی فوجیوں کو درپیش مشکلات سمجھنے میں ناکام رہی۔ فلسطینی تشدد میں خاصہ اضافہ ہوا ہے۔ مغربی کنارہ میں 2011 اور 2013 کے درمیان 45 فلسطینی شہید کیے گئے جن میں تین بچے بھی شامل تھے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اس نے اپنی رپورٹ میں 25 شہریوں کی ہلاکتوں کی توثیق کی ہے یہ رپورٹ فلسطین میں اسرائیلی افواج کے مظالم غیرقانونی ہلاکتوں اور زخموں کے شواہد پیش کرتی ہے۔ یہ بات چیریٹی ڈائریکٹر آف دی مڈل ایسٹ اینڈ نارتھ افریقہ پروگرام فلپ لوتھر نے کہی۔ ایمنسٹی نے کہا کہ اس نے جن معاملات کا جائزہ لیا ان میں سے کوئی بھی فلسطینی شخص زندگی کیلئے کسی قسم کا خطرہ نہیں تھا بعض کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا۔