یروشلم۔ 18 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے ایک ایسے وقت شام میں خون خرابہ کیلئے اسرائیل کو موردالزام ٹھہرایا ہے جب تہران کے نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کیلئے دنیا کی بڑی طاقتیں ویانا میں اپنا اجلاس منعقد کررہی ہے۔ بنجامن نتن یاہو نے گولان پہاڑیوں کے قریب ایک دواخانہ کا معائنہ کیا جہاں اسرائیلی ڈاکٹرس ان شامی شہریوں کا علاج کررہے ہیں جو خانہ جنگی کے دوران زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی سرحد کے قریب پہنچنے والے شامیوں کا اس ہاسپٹل میں علاج کیا جارہا ہے۔
نتن یاہو نے کہا کہ ان کے ملک میں شامی زخمیوں کا علاج دراصل اسرائیل کے اصلی چہرہ کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے شامی حکومت کو اسلحہ فراہم کئے جارہے ہیں اور شامی حکومت کے حملوں میں بے قصور شہری زخمی ہورہے ہیں جس سے ایران کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوتا ہے۔ ایران حکومت شام کا قریبی حلیف ہے اور وہ شام کو اپنے جنگجو روانہ کررہا ہے۔ اسرائیل اور شام اگرچہ دشمن ملک ہیں، لیکن اسرائیل ان شامی زخمیوں کو مکمل طبی امداد فراہم کررہا ہے جو اس کی سرحد کے قریب پہنچے ہیں۔ ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر ویانا میں تہران اور عالمی طاقتوں کے مابین بات چیت کی جارہی ہے۔ اسرائیل نے کہا کہ ایران نیوکلیئر اسلحہ بنانے کی کوشش کررہا ہے تاہم ایران نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
دہشت گردوں پر برطانوی فہرست میں داؤد ابراہیم کا نام
لندن ۔ 18 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کو شدت سے مطلوب انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کاسکر اور پاکستان میں سرگرم دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیمیں حکومت برطانیہ کی جانب سے تیار کی گئی مالیاتی پابندیوں کی تازہ ترین فہرست میں شامل ہیں۔ داؤد ابراہیم کا نام کئی عرفیتوں کے ساتھ اس فہرست میں شامل ہے اور آخری معلوم پتہ وائیٹ ہاؤز نزد سعودی مسجد کراچی، پاکستان بتایا گیا ہے۔ دوسروں نے حاجی محمد اشرف اور ہندوستانی نژاد محمد بہذیق بھی شامل ہیں۔ داؤد ابراہیم کو 1993ء کے ممبئی سلسلہ وار دھماکوں کا اصل سازشی سرغنہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کا نام اقوام متحدہ، یوروپی یونین اور برطانیہ کی فہرست میں نومبر 2003ء سے شامل ہے۔ ہندوستانی پارلیمنٹ پر 2011ء میں ہوئے حملہ کی ذمہ دار جیش محمد کا نام بھی برطانوی فہرست میں شامل ہے۔