رقم کے بدلے فائدہ پہونچانے کا الزام
یروشلم ۔ /27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سرکش اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو سے پولیس نے ایک آج تیسری مرتبہ پوچھ گچھ کی ۔ اسرائیلی اخبار سے تجارتی فائدہ کے تبادلہ کی کوشش اور سرکردہ تجارتی تحقیقات بطور رشوت قیمتی تحفے حاصل کرنے کے الزام کے تحت ان سے ایک ’امکانی مشتبہ مجرم ‘ کی حیثیت سے تفتیش کی جارہی ہے ۔ 67 سالہ نتن یاہو سے یروشلم میں واقع ان کی قیام گاہ پر پوچھ کا محور دو فوجداری مقدمات ہیں ۔ جن میں ایک کے مطابق وزیراعظم اور ان کے ارکان خاندان نے ’ارب پتی مہربانوں ‘ سے معاملتیں کی تھی ۔ جن میں ہالی ووڈ کے پروڈیوسر ارنون ملچان المعروف یہ کیس 1000 ہیں ۔ علاوہ ازیں ان کے کیس 2000 سے معروف ایک سرکردہ اسرائیلی ناشر سے مشتبہ معاملت کے عوض فائدہ پہونچانے کیلئے مذاکرات دوسرا الزام ہے ۔ اسرائیلی پولیس نے گزشتہ روز عبرانی روزنامہ یدیوت عبرونت کے ناشر ارنون موزیس سے پوچھ گچھ کی ۔ نتن یاہو نے ایک ایسی قانون سازی پر پیشرفت کیلئے موزیس سے ریکارڈنگ کے ساتھ مذاکرات کیا ۔ اس قانون سازی کا مقصد نتن یاہو کے حامی اخبار صیوم کی اشاعت میں کمی کے بدلے اسرائیل کے کثیرالاشاعت اخبار یدیوت سے اپنی تائید میں زیادہ خبروں کی شمولیت کو یقینی بنانا تھا ۔ اسرائیل کے چیانل 10 سے اس ہفتہ کے اوائیل میں اطلاع دی تھی کہ ملچان سے موصولہ قیمتی تحفوں کی بنیاد پر امکان ہے کہ پریس کی جانب سے نتن یاہو کے خلاف فرد جرم عائد کرنے سفارش کی جاسکتی ہے کیونکہ اب اس مقدمہ کی تحقیقات فیصلہ کن مرحلہ میں پہونچ گئی ہیں ۔ اسرائیلی ریڈیو نے خبر دی ہے کہ اٹارنی جنرل مینڈلبلٹ اس ضمن میں رشوت ستانی نہیں بلکہ اعتماد شکنی کا الزام عائد کرنے کے خواہاں ہیں ۔ نتن یاہو نے کسی غلطی کی تردید کی ہے اور گزشتہ روز اپنی دفاع میں فیس بک کا استعمال کرتے ہوئے چند میڈیا شخصیات اور سیاستدانوں پر الزام لگایا کہ وہ کسی بھی قیمت پر ان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کیلئے مینڈلبلٹ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔