یروشلم 18 فبروری (سیاست ڈاٹ کام )اسرائیل کی ایران کے خلاف سفارتی جنگ کے دوران ایک تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ بعض اسرائیلی اسلحہ کے ڈیلرس نے غیر قانونی طور پر طیاروں کے اہم فاضل پرزے اسلامی جمہوریہ ایران کو منتقل کرنے کی کوشش کی تھی۔ امریکہ ۔ یونان مشترکہ تحقیق کے بموجب اسرائیلی ہتھیاروں کے ڈیلرس نے کوشش کی تھی کہ ایف ۔4 فینٹم طیارے کے فاضل پرزے براہ یونان ایران کو منتقل کئے جائیں حالانکہ یہ ایران پر عائد ہتھیاروں کی خریداری پر امتناع کی خلاف ہوتی۔
امریکی داخلی سلامتی اور یونان کے منشیات و اسلحہ شعبہ برائے معاشی جرائم اسکواڈ نے مشترکہ تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ یہ کارروائیاں دو مرحلوں پر کی گئیں ۔ پہلا مرحلہ ڈسمبر 2012 اور دوسرا اپریل 2013 کا تھا۔ یونانی روزنامہ کتھی میرینی نے اس کا انکشاف کیا ہے ۔ یونانی تحقیقات کنندوں نے ان ڈبوں کا پتہ چلایا جن میں فاضل پرزے دونوں معاملات میں یونان کی سر زمین پر پہنچے تھے۔ ایک یونانی کمپنی ٹاسوس کراز ایس اے نے یہ مال روانہ کیا تھااور مالک کی حیثیت سے ایک فرضی کمپنی کا نام درج کیا گیا تھا۔ امریکہ زیر قیادت تحقیقات سے پتہ چلا کہ اسرائیلی ہتھیاروں کے ڈیلر اس سودے کے پس پردہ تھے۔