اپوزیشن لیڈر شبیر علی، ڈپٹی چیف منسٹر کے فرزند خرم، ایم بی ٹی امیدوار امجد اللہ خالد پر مجلسی قائدین کے حملوں پر پولیس کارروائی
حیدرآباد ۔ 2 ۔ فروری (سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات کے دوران مجلس کی غنڈہ گردی کے خلاف پولیس نے پانچ مختلف مقدمات درج کئے ہیں اور رکن اسمبلی ملک پیٹ احمد بلعلہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی ، رکن اسمبلی چندرائن گٹہ اکبر الدین اویسی اور رکن اسمبلی ملک پیٹ احمد بلعلہ اور ان کے گن مین جانی میاں کے خلاف اقدام قتل اور دیگر سنگین دفعات کے تحت کارروائی کی ہے۔ مجلس اور پولیس کی ملی بھگت کے نتیجہ میں مجلسی ارکان اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ اپنے حامیوں کے ہمراہ امتناعی احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے مخالفین بشمول ڈپٹی چیف منسٹر کے فرزندکو نشانہ بنایا۔ میر چوک پولیس نے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی اور ان کے حامیوں کے خلاف دو مقدمات درج کئے ہیں جس میں قائد اپوزیشن قانون ساز کونسل محمد علی شبیر اور صدر پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر اتم کمار ریڈی پر حملہ کیا گیا جس میں ان کی کار کو تباہ کرتے ہوئے انہیں شدید زد و کوب کیا گیا جس کے نتیجہ میں مسٹر شبیر علی زخمی ہوگئے۔ میر چوک پولیس نے مسٹر شبیر علی کی شکایت پر رکن پارلیمنٹ اور دیگر حامیوں کے خلاف ایک مقدمہ جس کا کرائم نمبر 14/2016 تعزیرات ہند کے دفعات 143 ، 323 ، 341 ، 427 ، 506 ، r/w-149 درج کرلیا ہے۔رکن اسمبلی ملک پیٹ احمد بلعلہ کے خلاف ملک پیٹ پولیس نے اقدام قتل کا ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے بموجب مجلس بچاؤ تحریک کے اکبر باغ ڈیویژن کے امیدوار و سابقہ کارپوریٹر مسٹر امجد اللہ خان خالد پر بلعلہ ، ان کے گن مین جانی میاں اور دیگر حامیوں نے علاقہ سپوٹہ باغ میں رائے دہی کے دوران اچانک قافلہ کی شکل میں ان پر حملہ کردیا تھا اور انہیں جان سے مارنے کی کوشش کی۔ مسٹر خالد نے ملک پیٹ پولیس سے شکایت درج کروائی جس کے نتیجہ میں پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (اقدام قتل) کا ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا۔ اسی طرح ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر محمود علی کے فرزند مسٹر اعظم علی کو ان کے مکان واقع اعظم پورہ پہنچ کر انہیں شدید زد و کوب کرنے پر چادر گھاٹ پولیس نے ایک مقدمہ جس کا کرائم نمبر 34/2016 ہے، تعزیرات ہند کے دفعات 147 ، 448 ، 427 ، r/w 149 کے تحت ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ کل احمد بلعلہ اور ان کے حامیوں کو چادر گھاٹ پولیس مقامی عدالت میں پیش کرے گی۔ رکن اسمبلی چندرائن گٹہ اکبرالدین اویسی اور ان کے حامیوں کے خلاف چندرائن گٹہ پولیس نے بی جے پی کے پولنگ ایجنٹ کو زد و کوب کرنے پر ایک مقدمہ درج کرلیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اکبرالدین اویسی نے غازی ملت کالونی میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول پولنگ اسٹیشن پہنچ کر بی جے پی کے پولنگ ایجنٹ وجئے کمار کو زد و کوب کیا اور سنگین نتائج کا انتباہ دیا۔ پولیس چندرائن گٹہ نے اکبر اویسی کے خلاف تعزیرات ہند کے دفعہ 324 اور 506 کے تحت ایک مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ اکبر اویسی کی جانب سے بی جے پی کو پولنگ ایجنٹ کو زد و کوب کئے جانے پر اچانک جنگم میٹ علاقہ میں حالات کشیدہ ہوگئے اور پولیس نے اس سلسلہ میں علاقہ میں بھاری پولیس فورس بشمول ریاپڈایکشن متعین کردیا ہے۔ پولنگ ایجنٹ پر حملہ کی انتقامی کارروائی کے طور پر اشرار نے اقلیتوں کے مکانات اور مذہبی مقام کو نشانہ بناتے ہوئے سنگباری کی۔ اسی طرح روزنامہ سیاست کے اسٹاف رپورٹ محمد مبشرالدین خرم پر حملہ کرنے اور اور شدید زد و کوب کرنے پر میر چوک پولیس نے رکن پارلیمنٹ پر ایک مقدمہ جس کا کرائم نمبر 13/2016 ہے، تعزیرات ہند کی دفعہ 341 ، 323 ، 506 ، 504(34) درج کیا ہے۔ ایک اور واقعہ میں حلقہ اعظم پورہ میں مسلم جماعت کے ایک کارکن نے بی جے پی کی امیدوار شمیم بیگم سے بدسلوکی کرتے ہوئے ان کے شوہر اسلم بن علی (پٹو بھائی) کو زد و کوب کیا۔ اتنا ہی نہیں شمیم بیگم کو رات دیر گئے تک مکان کا تخلیہ نہ کرنے پر ان کے شوہر کو جان سے ماردینے کی دھمکی دی ہے۔ انتخابات کے دوران آج چندرائن گٹہ اور سنتوش نگر میں بھی ٹی آر ایس مجلسی کارکنوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجہ میں سنتوش نگر پولیس نے ایک مقدمہ درج کرلیا ہے۔واضح رہے کہ 30 ا پریل 2011 ء چندرائن گٹہ میں اکبر اویسی پر مبینہ حملہ کے واقعہ میں احمد بلعلہ کے گن میں جانی میاں پر ابراہیم یونس یافعی کو مبینہ طور پر گولی مارنے کا الزام بھی ہے۔