اکبر الدین اویسی بنجارہ ہلز میں مقیم ، پرانے شہر کی نمائندگی کرنے والوں نے اپنے رائے دہندوں کو نظر انداز کردیا ، محمد علی شبیر کا بیان
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے کہا کہ اویسی برادرس فائیو اسٹار طرز کی زندگی گذار رہے ہیں جب کہ انہیں ووٹ دے کر کامیاب بنانے والے پرانے شہر کے عوام پسماندگی کی زندگی گذار رہے ہیں ۔ تھوڑی سی بارش سے پرانا شہر جھیل میں تبدیل ہوگیا ہے ۔ گھروں میں پانی داخل ہوگیا ہے ۔ ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ اسد الدین اویسی 5 ایکڑ اراضی پر عالیشان محل میں سکونت پذیر ہیں جب کہ اکبر الدین اویسی بنجارہ ہلز میں قیام پذیر ہیں ۔ غریب عوام کے دکھ درد کا انہیں کوئی پاس و لحاظ نہیں ہے ۔ ناندیڑ کے مسلمان مجلس کے وعدے اور اسد الدین اویسی کی جذباتی تقاریر پر ہرگز بھروسہ نہ کریں ۔ بلکہ سیکولر کانگریس کو ووٹ دیں ۔ محمد علی شبیر نے ناندیڑ میں منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر صدر مہاراشٹرا پردیش کانگریس کمیٹی اشوک چوہان کے علاوہ دوسرے قائدین اور کانگریس کے امیدوار موجود تھے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ فرقہ پرستی کا مقابلہ کرنے کے لیے کانگریس پارٹی میدان میں ہے ۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی فرقہ پرستوں کے سامنے آہنی دیوار بنی ہوئی ہیں ۔ جو جمہوریت کی بقاء سیکولرازم کے استحکام اور سماج کے مختلف طبقات کو مساوی حقوق فراہم کرنے کے لیے جدوجہد کررہی ہے ۔ این ڈی اے کے دور حکومت میں سیاسی مفاد پرستی کے لیے وزیراعظم نریندر مودی فرقہ پرستی کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں ۔ مرکز کی ناکامیوں بالخصوص پٹرول ، ڈیزل کی قیمتوں سے عوام کی توجہ ہٹانے ، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے تین طلاق کو قومی مباحث میں تبدیل کردینے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناندیڑ حیدرآباد اسٹیٹ کا حصہ ہوا کرتا تھا ۔ آزادی تک حضور نظام کی حکمرانی تھی ۔ مجلس گذشتہ 50 سال سے حیدرآباد کے پرانے شہر پر راج کررہی ہے ۔ مجلس کا ایک رکن پارلیمنٹ ، 7 ارکان اسمبلی اور 40 کارپوریٹرس ہیں اس کے باوجود پرانے شہر میں رہنے والے مسلمانوں کی زندگیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ مسلمان تعلیمی ، معاشی اور سماجی اعتبار سے بہت زیادہ پسماندہ ہیں ۔
انہیں صاف پینے کے پانی ، سڑک اور صفائی وغیرہ کی کوئی سہولتیں دستیاب نہیں ہے ۔ جب کہ اویسی برادرس 5 اسٹار طرز کی زندگی گذار رہے ہیں ۔ روزمرہ محنت مزدوری کرنے والے غریب مسلمانوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ غریب لڑکیوں سے خلیجی ممالک کے باشندوں سے شادی رچانے والے بروکرس اور قاضیوں کو مجلس کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس کے دورحکومت میں ہی پرانے شہر کی ترقی ہوئی ہے ۔ مجلس کو ایک میڈیکل اور ایک انجینئرنگ کالج کانگریس کے دور حکومت میں ہی منظور ہوا ہے ۔ غریب اقلیتوں کو ان دونوں کالجس میں داخلے دینے کے بجائے غیر اقلیتی طلبہ کو کالجس میں داخلہ دیتے ہوئے مجلس کے قائدین نے اپنی جیبیں بھری ہیں ۔ محمد علی شبیر نے مسلم تحفظات کو کانگریس کا کارنامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجلس جھوٹی تشہیر کے ذریعہ اس کا سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش کررہی ہے ۔ اسمبلی میں مجلس نے مسلم تحفظات کی مخالفت کی تھی ۔ کانگریس کے دور حکومت میں مسلمانوں کو تعلیم اور ملازمتوں میں 4 فیصد تحفظات فراہم کئے گئے ہیں ۔ جس سے لاکھوں مسلمانوں کو تعلیم اور ملازمتوں میں فائدہ پہونچا ہے ۔ کانگریس کے دور حکومت میں 6 میڈیکل کالجس کو منظوری دی گئی جس میں 4 کالجس شروع ہوگئے ہیں ۔ محمد علی شبیر نے ناندیڑ کے عوام سے مجلس اور اسد الدین اویسی کی جانب سے کئے جانے والے جھوٹے دعوے اور وعدوں کے ساتھ جذباتی استحصال کا شکار نہ ہونے کا مشورہ دیا اور مجلس کے انتخابی وعدوں پر کبھی بھروسہ نہ کرنے پر زور دیا جو کبھی پورے ہوتے نہیں ۔ انہوں نے کل کی بارش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سارا پرانا شہر جھیل میں تبدیل ہوگیا ہے ۔ تمام کالونیوں ، گھروں ، مارکٹس اور پارکس ہر جگہ پانی جمع ہوگیا ہے ۔ حکومت جس کی مجلس تائید کرتی ہے بے بسی کا شکار ہو کر اسکولس اور سرکاری دفاتر کو تعطیل کا اعلان کیا ہے ۔۔