استنبول 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ترکی کے شہر استنبول میں پولیس نے ایک مسلح خاتون کو گولی مار کر ہلاک کردیا ہے اور اس کے مبینہ ساتھی مرد کو گرفتار کر لیا ہے۔ان دونوں نے استنبول میں پولیس کے ہیڈکوارٹرز پر حملے کی کوشش کی تھی۔ہلاک شدہ خاتون بندوق اور دستی بموں سے مسلح تھی۔مقامی ٹیلی ویڑن چینلز نے سرخ بالوں والی اس خاتون کی خون میں لت پت نعش کی فوٹیج نشر کی ہے۔اس کے ساتھ ایک بندوق پڑی ہوئی ہے۔پولیس نے واقعے کے فوری بعد استنبول کے وسطی علاقے میں شاہراہِ وطن پر واقع ہیڈکوارٹرز کا محاصرہ کر لیا۔استنبول کے گورنر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہراہ وطن پر واقع استنبول پولیس کے ہیڈکوارٹرز پر بندوق سے فائرنگ کی گئی تھی اور جھڑپ میں ایک دہشت گرد خاتون ہلاک ہوگئی ہے۔بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس خاتون کے پاس ایک بندوق ،
ایک پستول اور دو دستی بم تھے۔مقامی میڈیا کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک شخص کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔استنبول میں چہارشنبہ کو مسلح دہشت گردوں کی اس کارروائی سے ایک روز قبل ہی بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے دو جنگجوؤں نے ایک پراسیکیوٹر کو ان کے دفتر میں یرغمال بنا لیا تھا۔پولیس کی خصوصی فورس اس پراسیکیوٹر کو رہا کرانے کے لئے عدالت کے احاطے میں داخل ہوگئی تھی لیکن اس کی کارروائی کے دوران دونوں حملہ آور اور یرغمال پراسیکیوٹر ہلاک ہوگئے تھے۔پولیس نے گذشتہ روز استنبول میں حکمران آق پارٹی کے دفتر میں داخل ہونے والے ایک مسلح شخص کو بھی گرفتار کیا ہے۔اس نے دفتر میں گھسنے کے بعد ایک کھڑکی سے ترکی کا ایسا پرچم لٹکا دیا تھا جس پر تلوار بنی ہوئی تھی۔فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ آیا ان تینوں حملوں کا آپس میں کوئی تعلق ہے۔تاہم ترک وزیراعظم احمد داؤد اوغلو نے خبردار کیا ہے کہ جون میں ہونے والے قومی انتخابات سے قبل ملک میں گڑ بڑ پھیلانے کے لئے تشدد کے واقعات رو نما ہوسکتے ہیں۔