اسامہ کا دست راست ابوخالد شام میں ہلاک

دبئی ، 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) عراق اور شام میں سرگرم القاعدہ کی ذیلی تنظیم دولت اسلامیہ عراق وشام (داعش) کے جنگجوؤں نے القاعدہ کے بانی مقتول لیڈر اسامہ بن لادن کے سابق دست راست ابو خالد السوری کو شام کے شہرحلب میں قتل کر دیا ہے۔ القاعدہ کے ایک رکن عبدالمحسن الشارخ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر ایک بیان میں ابو خالد کی ایک خودکش حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ الشارخ کا کہنا ہے کہ القاعدہ رکن ابو خالد کو داعش کے ایک جنگجو نے شام کے مشرقی شہر حلب میں اتوار کو ایک خود کش دھماکے میں ہلاک کیا۔ حملے میں پانچ دوسرے افراد بھی مارے گئے۔ تاہم داعش کی جانب سے اس کارروائی کی ذمہ دار قبول نہیں کی گئی۔ الشارخ کے بہ قول القاعدہ کا مقتول کمانڈر ابو خالد کا نام 2009ء میں سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے اشتہاری قرار دیئے گئے 85 عسکریت پسندوں کی فہرست میں بھی شامل تھا۔

الشارخ نے کہا کہ اس نے متعدد مرتبہ ابو خالد سے رابطہ کیا۔ رابطوں کے دوران ابو خالد اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہری کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں بتایا کرتا۔ تاہم اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسے خودکش حملے میں مارے جانے کا خوف ہے کیونکہ میرے قتل کیلئے پانچ خودکش بمبار تیار کئے گئے ہیں۔ الشارخ کے مطابق خودکش بمباروں نے کل اپنا کام کر دکھایا۔ القاعدہ رکن نے ’ٹوئٹر‘ بیان میں داعش کو دولت اسلامیہ کے بجائے سرکشوں، باغیوں اور ظالموں کا ٹولہ قرار دیا۔ خیال رہے کہ عبدالمحسن الشارخ خود بھی سعودی عرب کو مطلوب عناصر میں شامل ہے۔