ارکان اسمبلی کے کیمپ آفس کی تعمیر پر کروڑہا روپیوں کے خرچ کی مذمت

بے گھر غریب خاندانوں کو مکانات فراہمی کا وعدہ وفا نہ ہوسکا : بی جے پی
حیدرآباد ۔ یکم ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : بھارتیہ جنتا پارٹی نے تلنگانہ کے ارکان اسمبلی کے کیمپ آفس کی تعمیر کے لیے سرکاری فنڈ سے 100 کروڑ روپیوں کے خرچ کی سخت مذمت کیا ہے اور کہا کہ عوامی رقومات کا اس طرح بے جا استعمال مجرمانہ خرچ کے مترادف ہے یہ بات آج یہاں کرشنا ساگر ترجمان بی جے پی نے کہی اور الزام لگایا کہ عوام سے وصول کردہ محصولات کا ارکان اسمبلی کے کیمپس کی تعمیر میں خرچ کرنا انتہائی غلط عمل ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چیف منسٹر نے نظم و نسق سہولتوں کے نام پر ارکان اسمبلی کے لیے پرتعیش بنگلوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ٹی آر ایس حکومت نے انتخابات کے دوران منشور میں شامل کردہ وعدوں میں سے کوئی ایک وعدہ کو بھی مکمل نہیں کیا ہے جب کہ غریب بے گھر خاندانوں کو ڈبل بیڈ روم کے مکانات کی تعمیر کا خواب دکھایا گیا جس کی تکمیل آج تک نہیں کی گئی ۔ خود چیف منسٹر  نے دوسرا سرکاری دفتر کی تعمیر پر 100 کروڑ روپئے خرچ کیا ہے اور اب ارکان اسمبلی کو کیمپ آفس کی تعمیر پر مزید 100 کروڑ روپئے خرچ کئیے جارہے ہیں ۔ ایک ایسے وقت جب کہ تلنگانہ ریاست صرف ڈھائی سال کے ٹی آر ایس حکومت میں 1.5 لاکھ کروڑ روپیوں کے قرض کا شکار ہوگئی ہے تو دوسری جانب چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا فیصلہ احمقانہ ثابت ہوتا ہے ۔ ترجمان بی جے پی کرشنا ساگر راؤ نے حکومت کے ان اقدامات کی سخت مذمت کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت کسانوں کو فوری طور پر امداد جاری کرے ۔۔