اردو کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کے ملازمین تنخواہوں سے محروم

عیدالاضحی سے قبل بقایا جات ادا کرنے محکمہ اقلیتی بہبود کو ہدایت کے باوجود عہدیداروں کی لاپرواہی
حیدرآباد ۔ 5 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں اردو کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کے ملازمین کے ساتھ کیا گیا وعدہ پورا نہیں ہوسکا اور عیدالاضحیٰ کے موقع پر ان ملازمین کو تنخواہوں کے بقایاجات ادا نہیں کئے گئے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے غریب ملازمین کی حالتِ زار کو دیکھتے ہوئے محکمہ اقلیتی بہبود کو ہدایت دی تھی کہ وہ عید سے قبل بقایا جات کے ساتھ مکمل تنخواہ ادا کردیں تاکہ وہ عید کی خوشیاں مناسکیں لیکن عہدیداروں پر اس ہدایت کا کوئی اثر دکھائی نہیں دیتا۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کے رویہ سے ناراض کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کے ملازمین احتجاج کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بارہا عہدیداروں سے نمائندگی کے باوجود تنخواہوں کی ادائیگی پر توجہ نہیں دی گئی لہذا احتجاجی لائحہ عمل کے سوا کوئی اور راستہ باقی نہیں رہتا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حیدرآباد میں قائم کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کے ملازمین کو عید سے قبل ماہِ مئی کی تنخواہ جاری کی گئی جبکہ انہیں اگست تک تنخواہ دی جانی چاہئے تھی۔ اسی طرح ہر ضلع میں تنخواہوں کی اجرائی کا معاملہ مختلف ہے۔ بعض مقامات پر 6 ماہ اور بعض اضلاع میں 8 ماہ کی تنخواہ ادا شدنی ہے۔ 34 کمپیوٹر سنٹرس اور 42 لائبریریز کے 179 ملازمین گزشتہ 10 تا 15 برسوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ کے ساتھ خدمات کو باقاعدہ بنایا جائے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے خدمات کو باقاعدہ بنانے کے امکانات کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ اس سلسلہ میں حکومت کے واضح احکامات موجود ہیں کہ عارضی ملازمین کو باقاعدہ نہیں بنایا جاسکتا۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے ملازمین کو دیگر اقلیتی اداروں میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسے کمپیوٹر سنٹرس ، لائبریریز جن کی برقراری ممکن نہیں ہیں ، ان کے ملازمین کو اقلیی بہبود کے دیگر اداروں میں ضم کیا جاسکتا ہے۔ حکومت کمپیوٹر سنٹرس کو عصری بنانے کا منصوبہ تیار کر رہی ہے اور پہلے مرحلہ میں 6 کمپیوٹر سنٹرس کو عصری بنانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت نہ صرف عصری کمپیوٹرس فراہم کئے جائیں گے ۔ اقلیتی امیدواروں کیلئے مختلف کورسیس کا آغاز ہوگا۔ ملازمین کے نمائندوں نے کہا کہ وہ کسی بھی ادارہ میں خدمات انجام ینے کیلئے تیار ہیں بشرطیکہ ان کے ساتھ دیگر اداروں کے ملازمین کی طرح سلوک کیا جائے ۔ آندھراپردیش حکومت نے کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کے ملازمین کی خدمات کو نہ صرف باقاعدہ بنایا بلکہ امتحانات بھی منعقد کئے گئے۔