اردو میں ہی نہیں، انگریزی اور کئی زبانوں میں لکھی جا رہی ہیں غز لیں

نئی دہلی29مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) انٹرنیٹ کی وجہ سے اردو غزلیں دنیا میں خوب مقبول ہو رہی ہیں اور اب انگریزی سمیت کئی زبانوں میں غزلیں لکھی جا رہی ہیں ۔پوری دنیا میں ریختہ فاؤنڈیشن پر اردو ادب پڑھنے والوں کی روزانہ تعداد ایک لاکھ تک پہنچ گئی ہے ۔ یہ کہنا ہے جامعہ ملیہ کے سبکدوش انگریزی پروفیسر اورمشہور مترجم شاعر ڈاکٹر انیس الرحمن کا جنہوں نے گزشتہ 500 سالوں کی اردو غزل کا ایک مجموعہ نکالا جس میں 500 شاعروں کی غزلوں کا انگریزی میں ترجمہ کیا ہے ۔جامعہ کے سابق رجسٹرار ڈاکٹر رحمان کی کتاب ‘ہزاروں خواہشیں ایسی’کی گزشتہ روز یہاں رسم رونمائی کی گئی جس میں مشہور غزل گلوکار ریشمی اگروال نے چنیدہ غزلیں بھی گائے ۔ڈاکٹر رحمان نے یواین آئی کو بتایا کہ ہندوستان میں سولہویں صدی میں اردو کے پہلے غزل شاعر کلی قطب شاہ ہوئے اس کے بعد سے 500 سال تک غزلیں لکھی جاتی رہی۔ اب تو بنگلہ، گجراتی، مراٹھی، کشمیری میں بھی غزلیں لکھی جا رہی۔ہندی میں بھارتیندو ہریش چندر نے پہلی غزل لکھی، شمشیر اور ترلوچن نے بھی غزلیں لکھی لیکن دشینت کمار سے ہندی غزلیں خوب مقبول ہوئیں۔ انٹرنیٹ فیس بک وھاٹسپ سے اردو غزل کافی مقبول ہوئی اور امریکہ، کینیڈا، سپین، آسٹریلیا، آسٹریا اور یورپ کے کئی ممالک میں غزلیں لکھی جا رہی ہیں۔